​ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ عیاض بن غنم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ میری امت کے چیدہ اور پسندیدہ اور رفیع المرتبت افراد وہ ہیں کہ جن کے متعلق مجھ کو املاء اعلٰی (ملائکہ مقرّبین) نے یہ خبر دی ہے کہ وہ لوگ ظاہر میں خدائے عزّوجلّ کی رحمت واسعہ کا خیال کر کے ہنستے ہیں اور دل ہی دل میں خداوند ذوالجلال کے عذاب و عقاب کی شدت کے خوف سے روتے رہتے ہیں ـ صبح و شام خدا کے پاکیزہ اور پاک گھروں یعنی مسجدوں میں خدا کا ذکر کرتے رہتے ہیں ـ زبانوں سے خدا کو رغبت اور ہیبت ( امید اور خوف) کے ساتھ پکارتے رہتے ہیں اور دلوں سے اس کی لقاء کے مشتاق ہیں ـ لوگوں پر ان کا بار نہایت ہلکا اور خود ان کے نفوس پردہ نہایت بھاری اور گراں ـ زمین پر پاپیادہ نہایت آہستگی اور سکون کے ساتھ چلتے ہیں اکڑتے اور اتراتے ہوئے نہیں چلتے چیونٹی کی چال چلتے ہیں یعنی ان کی رفتار سے تواضع اور مسکنت ٹپکتی ہوئی ہوتی ہے ـ قرآن کی تلاوت کرتے ہیں پرانے اور بوسیدہ کپڑے پہنتے ہیں ـ ہر وقت خداوند ذوالجلال کے زیر نگاہ رہتے ہیں ـ خدا کی آنکھ ہر وقت ان کی حفاظت کرتی ہے ـ روحیں ان کی دنیا میں ہیں اور دل ان کے آخرت میں ـ آخرت کے سوا ان کو کہیں کا فِکر نہیں ہر وقت آخرت اور قبر کی تیاری میں ہیں ـ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

ارے بھائی!

اگر آپ ہزاروں کتابیں، نعتیں، تصاویر، ویڈیوز، اخبار، مضامین، قبلہ نما، اوقات نماز، اسلامک گھڑی اور بہت کچھ آسانی کے ساتھ حاصل کرنا چاہتے ہیں تو بس ہمارے Islamic Tube ایپ کو پلے سٹور سے انسٹال کرو، اور بالکل مفت اور آسانی کے ساتھ اسلامک مواد حاصل کرو

ڈاؤن لوڈ کریں
Image 1

ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮐﺎ ﻣﯿﻨﺎﺭ ہمیشہ ﺳﯿﺪﮬﺎ ﺭہے ﮔﺎ __!!

ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮐﺎ ﻣﯿﻨﺎﺭ ہمیشہ ﺳﯿﺪﮬﺎ ﺭہے  ﮔﺎ __!!

ﺭﻭﺍﯾﺖ ہے ﮐﮧ ﺳﺎﺕ ﺳﻮ ﺑﺮﺱ ﭘﮩﻠﮯ ﺍﺻﻔﮩﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﻣﺴﺠﺪ ﺑﻦ ﺭہی ﺗﮭﯽ۔ ﮐﺎﻡ ﺗﻘﺮﯾﺒﺎً ﺧﺘﻢ ﮬﻮ ﭼﮑﺎ ﺗﮭﺎ ﺍﻭﺭ ﮐﺎﺭﯾﮕﺮ ﭼﮭﻮﭨﮯ ﭼﮭﻮﭨﮯ ﺁﺧﺮﯼ ﮐﺎﻡ ﮐﺮ ﺭﮬﮯ ﺗﮭﮯ۔ ﺍﯾﮏ ﺑﻮﮌﮬﯽ ﻋﻮﺭﺕ ﮐﺎ ﻭﮬﺎﮞ ﺳﮯ ﮔﺰﺭ ہوﺍ۔ ﻭﮦ ﺍﭼﺎﻧﮏ ﮐﮭﮍﯼ ہوﮔﺌﯽ ﺍﻭﺭ ﻣﺴﺠﺪ ﮐﮯ ﻣﯿﻨﺎﺭ ﮐﯽ ﺟﺎﻧﺐ ﺍﺷﺎﺭﮦ ﮐﺮ ﮐﮯ ﮐﮩﻨﮯ ﻟﮕﯽ ﮐﮧ ﯾﮧ ﻣﯿﺮﯼ ﻧﻈﺮ ﻣﯿﮟ ﭨﯿﮍﮬﺎ ﻧﻈﺮ ﺁ ﺭہا ہے۔ ﮐﺎﺭﯾﮕﺮ ہنسنے ﻟﮕﮯ ﺗﻮ ﺑﮍﮮ ﻣﺴﺘﺮﯼ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ : " ﺧﺎﻣﻮﺵ ! ﺟﻠﺪﯼ ﺳﮯ ﺍﯾﮏ ﻟﻤﺒﯽ ﺍﻭﺭ ﻣﻀﺒﻮﻁ ﻟﮑﮍﯼ ﻻﺅ ﺍﻭﺭ ﭼﻨﺪ ﻣﺰﺩﻭﺭ ﺍﮐﮭﭩﮯ ﮐﺮﻭ "! ﺟﺐ ﮐﭽﮫ ﻣﺰﺩﻭﺭ ﻟﮑﮍﯼ ﻟﮯ ﺁﺋﮯ ﺗﻮ ﻣﺴﺘﺮﯼ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﺍﺏ ﺍﺱ ﮐﻮ ﻣﯿﻨﺎﺭ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﻟﮕﺎﺅ ﺍﻭﺭ ﺩﮬﮑﺎ ﺩﻭ۔ ﺍﻭﺭ ﺳﺎﺭﺍ ﻭﻗﺖ ﻣﺴﺘﺮﯼ ﺍُﺱ ﺿﻌﯿﻒ ﺧﺎﺗﻮﻥ ﺳﮯ ﭘﻮﭼﮫ ﺭہے ﺗﮭﮯ ﮐﮧ ﺍﺏ ﻣﯿﻨﺎﺭ ﺳﯿﺪﮬﺎ ہوﺍ ﮐﮧ ﻧﮩﯿﮟ؟ ﭼﻨﺪ ﻣﻨﭧ ﺑﻌﺪ ﻭﮦ ﺑﻮﮌﮬﯽ ﺑﻮﻟﯽ ﮐﮧ ﺍﺏ گے ﺳﯿﺪﮬﺎ ہو ﮔﯿﺎ ہے مینار ﺍﻭﺭ ﺩﻋﺎ ﺩﮮ ﮐﺮ ﭼﻞ ﭘﮍﯼ۔ ﻣﺰﺩﻭﺭﻭﮞ ﻧﮯ ﻣﺴﺘﺮﯼ ﺳﮯ ﭘﻮﭼﮭﺎ ﮐﮧ ﮐﯿﺎ ﻟﮑﮍﯼ ﮐﯽ ﻣﺪﺩ ﺳﮯ ﭨﯿﮍﮬﮯ ﻣﯿﻨﺎﺭ ﮐﻮ ﺳﯿﺪﮬﺎ ﮐﯿﺎ ﺟﺎ ﺳﮑﺘﺎ ہے؟ ﻣﺴﺘﺮﯼ ﻧﮯ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﺎ " : ﻧﮩﯿﮟ، ﻟﯿﮑﻦ ﺍﯾﺴﺎ ﮐﺮ ﮐﮯ ﻏﻠﻂ ﺍﻓﻮﺍﮦ ﮐﺎ ﺭﺍﺳﺘﮧ ﺿﺮﻭﺭ ﺭﻭﮐﺎ ﺟﺎﺳﮑﺘﺎ ہے۔ ﺍﮔﺮ ﯾﮧ ﺑﮍﮬﯿﺎ ﭼﻠﯽ ﺟﺎﺗﯽ ﺍﻭﺭ ﻏﻠﻄﯽ ﺳﮯ ﮐﭽﮫ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﮐﮧ ﮐﮩﮧ ﺩﯾﺘﯽ ﮐﮧ ﻣﯿﻨﺎﺭ ﭨﯿﮍﮬﺎ ﺑﻨﺎ ہے ﺍﻭﺭ ﯾﮧ ﺍﻓﻮﺍﮦ ﭘﮭﯿﻞ ﺟﺎﺗﯽ ﺗﻮ ﭘﮭﺮ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﮐﯽ ﻧﻈﺮ ﻣﯿﮟ ﯾﮧ ﻣﯿﻨﺎﺭ ﮬﻤﯿﺸﮧ ﭨﯿﮍﮬﺎ ہی رہتا۔ ﻟﯿﮑﻦ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺍﯾﮏ ﻟﮑﮍﯼ ﺍﻭﺭ ﮐﭽﮫ ﺩﮬﮑﻮﮞ ﮐﯽ ﻣﺪﺩ ﺳﮯ ﺍِﺱ ﻣﯿﻨﺎﺭ ﮐﻮ ﮬﻤﯿﺸﮧ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﺳﯿﺪﮬﺎ ﮐﺮ ﻟﯿﺎ ہے۔ " ﺍﻓﻮﺍﮦ ﺳﮯ ﮈﺭﯾﮟ۔ ﺍﮔﺮ ﺑﺮﻭﻗﺖ ﮐﺴﯽ ﻃﺮﯾﻘﮯ ﺳﮯ ﺍِﺱ ﮐﺎ ﺳﺪِّ ﺑﺎﺏ ﮐﺮ ﻟﯿﮟ ﺗﻮ ﺁﭖ ﮐﯽ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮐﺎ ﻣﯿﻨﺎﺭ ہمیشہ ﺳﯿﺪﮬﺎ رہے ﮔﺎ۔ مولانا ﺭﻭﻣﯽ