میرا دل ان قندیلوں کی زرد روشنیوں میں ڈوبا ہوا ہے، مکہ نے تو مجھے میری ذات سے چُرا لیا ہے مکہ میں نے تیری گلیوں میں اپنا دل کھودیا ہے اب یہ باقی عمر کیسے کاٹوں کہ تیرے شہر کی فضائیں مجھے زندہ رکھتی ہیں اے مکہ! راستے کہاں بکتے ہیں؟ تاکہ میں تمہاری طرف آنے والا سب سے چھوٹا راستہ خرید سکوں "مکہ!! میں تم تک آنے کے لئے اب رب العالمین کا دروازہ کھٹکھٹاؤں گا .... مجھے یقین ہے وہ خالی ہاتھ نہیں لوٹائے گا وہی اسباب پیدا کرے گا وہی راستہ بنائے گا ـ میں جان نہیں پاتا اس کیفیت کو مخفی ؔ کہ مکہ مِرے دل میں ،یا دل مِرا مکہ میں میرا دل کرتا ہے کہ میں مکہ کی کسی گھاٹی کو مسکن بنا لوں، پھر مجھے جاننے والا کوئی نہ ہو بخدا! اگر میں اس شہر سے نکلنے کی کوئی سبیل پاتا تو ( مکہ کی طرف ) نکل جاتا، نہ میں لوگوں کو یاد کرتا نہ لوگ مجھے یاد کرتے امام الدنيا احمد بن حنبل رحمه الله☘️🌸