*بزرگوں کی خدمت میں اصلاح علم کے لیے بھی جانا چاہیے* "مشائخ کے یہاں جانے کی ضرورت عموما یہ سمجھی جاتی ہے کہ عمل کی اصلاح ہو، مگر میں کہتا ہوں کہ علم کی اصلاح کے لیے بھی جانا چاہیے، اس لیے کہ صحیح علم اللہ والوں ہی کے پاس ہوتا ہے، علم قیل و قال کا نام نہیں ہے، بلکہ ایک نور ہے جو اللہ کی طرف سے مومن کے قلب میں ڈالا جاتا ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ عملی گمراہی علمی گمراہی کا نتیجہ ہے اور یہ اس زمانے میں عام ہے، عقائد کا تعلق علم ھی سے ہے، علم صحیح نہ ہوگا تو عقیدہ بھی صحیح نہیں رہ سکتا." مصلح الامت حضرت *مولانا شاہ وصی اللہ* فتح پوری رحمة اللہ علیہ (تذکرہ مصلح الامت، ص169)

ارے بھائی!

اگر آپ ہزاروں کتابیں، نعتیں، تصاویر، ویڈیوز، اخبار، مضامین، قبلہ نما، اوقات نماز، اسلامک گھڑی اور بہت کچھ آسانی کے ساتھ حاصل کرنا چاہتے ہیں تو بس ہمارے Islamic Tube ایپ کو پلے سٹور سے انسٹال کرو، اور بالکل مفت اور آسانی کے ساتھ اسلامک مواد حاصل کرو

ڈاؤن لوڈ کریں
Image 1

ملا نصیر الدین کا مشوره

ملا نصیر الدین کا مشوره

ایک دن امیر تیمور لنگ در بار لگائے ہوا تھا۔ درباری مؤدبانہ طریق سے اپنی جگہوں پر کھڑے ہوئے تھے۔ تیمور نے خلفائے بغداد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: ” ان کے القاب بڑے پر شکوہ ہوتے ہیں۔ مثلاً مستقر بالله، واثق بالله، معتصم باللہ اور متوکل باللہ وغیرہ۔ میں چاہتا ہوں کہ میں بھی اس قسم کا کوئی لقب اختیار کروں ۔ درباریوں نے اپنی اپنی سمجھ کے مطابق مختلف القابات تجویز کئے ..... جب ملا نصیر الدین کی باری آئی تو اس نے جان کی امان پاتے ہوئے عرض کیا: ” ناچیز کے خیال میں حضور کا لقب نعوذ باللہ بہت موزوں رہے گا۔“ ( بحوالہ ماہنامہ ”ہما“ نئی دہلی : جنوری ۱۹۹۵ء ص ۷۷ )