بانی دیوبند حجہ الاسلام مولانا محمد قاسم نانوتوی نور اللہ مرقدہ کا ایک جواب مولانا محمد قاسم نانوتوی - حیات اور کارنامے میں نقل کیا ہے جو عصری تعلیم کے سلسلہ میں کسی نے دریافت کیا تھا۔ جواب قابل غور وفکر ہے۔ سوال تھا کہ دیوبند میں عصری علوم کیوں نہیں پڑھائے جاتے؟ ہم آدھا تیتر آدھابٹیر نہیں بنا سکتے ، دونوں طرح کے علوم کی مخلوط تعلیم کا نتیجہ یہ ہوگا کہ طالب علم کسی بھی علم و فن میں درجۂ کمال حاصل نہیں کرسکتا، نہ اسے جدید علوم حاصل ہوں گے نہ قدیم علوم (مولانا محمد قاسم نانوتوی- حیات اور کارنامے ص:۱۶۲)