https://islamictube.in/new_site/public/images/news_images/5953_2025-06-13_islamictube.jpg

لائیو: بھارت میں کووڈ-19 کے 7154 فعال کیسز، غازی آباد میں 75 مریض، ریاستی صورتحال کیا ہے؟

بھارت میں کووڈ-19 کی تازہ لہر 13 جون 2025 تک بھارت میں کووڈ-19 کے فعال کیسز کی تعداد 7154 ہو چکی ہے۔ وزارت صحت نے شہریوں سے ہاتھوں کو سینیٹائزر سے صاف کرنے، سماجی فاصلہ برقرار رکھنے، اور ماسک استعمال کرنے کی اپیل کی ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کے لیے RT-PCR ٹیسٹ لازمی قرار دیا گیا ہے۔ کیرل، گجرات، مغربی بنگال، دہلی، اور مہاراشٹر جیسے صوبوں میں انفیکشن کی شرح زیادہ ہے، جبکہ پہلے سے بیمار افراد اس وائرس سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔ ریاستی صورتحال کیرل: سب سے زیادہ 2223 فعال کیسز کے ساتھ سرفہرست ہے۔ گجرات: 1223 کیسز کے ساتھ دوسرے نمبر پر، جہاں سردی-کھانسی والوں کو کورونٹائیں کی ہدایت دی گئی ہے۔ دہلی: 757 فعال کیسز، جن میں 105 نئے کیسز شامل ہیں۔ مغربی بنگال: 747 کیسز رپورٹ ہوئے۔ مہاراشٹر: 615 کیسز، جن میں بزرگ اور دائمی بیماریوں والے مریض زیادہ ہیں۔ غازی آباد: 75 کیسز، جن میں حال ہی میں ایک 36 سالہ خاتون کا ٹیسٹ مثبت آیا۔ نوئیڈا: 166 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں، جو ایک مثبت خبر ہے۔ آندھرا پردیش: 103 فعال کیسز رپورٹ۔ جھارکھنڈ: 19 کیسز، جن میں منگل کو 6 نئے کیسز اور ایک ہلاکت شامل ہے۔ مدھیہ پردیش: ایک 52 سالہ خاتون کی ہلاکت، جنہیں برونکائل دمہ، پرانی ٹی بی، اور ذیابیطس تھا۔ نئے وئیرینٹس اور اموات اس اضافے کی وجہ NB.1.8.1 اور LF.7 وئیرینٹس ہیں، جو زیادہ متعدی ہیں۔ رواں سال 77 اموات ہوئیں، جن میں زیادہ تر بزرگ یا دائمی بیماریوں کے شکار افراد شامل ہیں۔ گجرات میں لوگوں کو سردی-کھانسی کی صورت میں کورونٹائیں کی ہدایت ہے۔ حکومتی اقدامات حکومت نے ہسپتالوں میں آکسیجن پلانٹس اور ضروری وسائل کی دستیابی یقینی بنائی ہے۔ کیرل، گجرات، اور دہلی میں ٹیسٹنگ بڑھائی گئی ہے۔ کرناٹک نے اسکولوں کے لیے نئی گائیڈلائنز جاری کی ہیں، جن کے تحت علامات والے بچوں کو گھر رکھنے کی ہدایت ہے۔ عوام کے لیے ہدایات ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ علامات (بخار، کھانسی، گلے کی سوزش) تین دن سے زیادہ رہیں تو فوری ٹیسٹ کروائیں۔ ویکسینیشن، ماسک کا استعمال، اور ہجوم سے بچنا ضروری ہے۔ کمزور مدافعتی نظام والے افراد خاص احتیاط کریں۔ نتیجہ بھارت ایک بار پھر کووڈ-19 کی لہر سے نبردآزما ہے۔ کیرل اور گجرات جیسے صوبوں میں کیسز زیادہ ہیں، لیکن نوئیڈا جیسے علاقوں سے صحت یابی کی خبریں امید دیتی ہیں۔ بروقت احتیاط اور حکومتی اقدامات سے اس وبا پر قابو پایا جا سکتا ہے۔