https://islamictube.in/new_site/public/images/news_images/6591_2025-07-14_islamictube.webp

سگریٹ سے بھی زیادہ خطرناک سموسہ اور جلیبی: ایمس ناگپور کے حکم پر دکانوں پر لگیں گے وارننگ بورڈز

ناگپور میں سموسہ اور جلیبی پر وارننگ بورڈز: صحت کے لیے ایک انقلابی قدم پس منظر اور حکومتی اقدام: سگریٹ کے پیکٹس پر خوفناک تصاویر اور وارننگز تو ہم سب نے دیکھی ہیں، لیکن اب ناگپور کی دکانوں اور کینٹینوں میں سموسوں، جلیبیوں، اور دیگر تلی ہوئی یا میٹھی اشیا کے قریب بھی ایسی ہی وارننگز نظر آئیں گی۔ وزارت صحت و خاندانی بہبود نے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) ناگپور کو ایک اہم ہدایت جاری کی ہے کہ وہ ’’تیل اور چینی بورڈز‘‘ نصب کرے۔ یہ بورڈز چٹخارے دار رنگوں سے مزین ہوں گے اور ان پر روزمرہ کے کھانوں، جیسے کہ سموسہ، جلیبی، لڈو، اور گلاب جامن، میں موجود چینی اور ٹرانس فیٹس کی مقدار کی تفصیلات درج ہوں گی۔ اس کا مقصد عوام کو یہ بتانا ہے کہ ان کے پسندیدہ ناشتے ان کی صحت کے لیے کتنے نقصان دہ ہو سکتے ہیں۔ ایمس ناگپور کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا: ’’ہمیں یہ حکم نامہ موصول ہو چکا ہے، اور ہم کینٹینوں، سرکاری دفاتر، اور عوامی مقامات پر ان بورڈز کی تنصیب کی تیاری کر رہے ہیں۔ یہ ایک چھوٹا لیکن اہم قدم ہے جو لوگوں کی صحت کے بارے میں شعور اجاگر کرے گا۔‘‘ کارڈیالوجسٹس کا موقف: کارڈیالوجیکل سوسائٹی آف انڈیا (سی ایس آئی) کی ناگپور شاخ کے صدر ڈاکٹر امر امالے نے اس اقدام کی ستائش کرتے ہوئے کہا: ’’یہ وارننگ بورڈز سگریٹ کے پیکٹس پر چھپی وارننگز جتنی ہی اہم ہیں۔ ہم برسوں سے کہہ رہے ہیں کہ چینی اور ٹرانس فیٹس اب جدید دور کا نیا تمباکو ہیں۔ لوگوں کو یہ حق ہے کہ وہ جان سکیں کہ وہ اپنے جسم میں کیا ڈال رہے ہیں۔‘‘ ڈاکٹر امالے نے مزید کہا کہ زیادہ چینی اور تیل والے کھانے دل کے امراض، ذیابیطس، اور ہائی بلڈ پریشر جیسے غیر متعدی امراض کا باعث بنتے ہیں، جو ہندوستان میں تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ ان بورڈز کا مقصد لوگوں کو کھانے سے پہلے دو بار سوچنے پر مجبور کرنا ہے۔ مٹاپے کا بڑھتا ہوا بحران: حکومتی خط میں دیے گئے اعداد و شمار چونکا دینے والے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق، 2050 تک ہندوستان میں 44.9 کروڑ سے زائد افراد یا تو زیادہ وزن کے شکار ہوں گے یا موٹاپے کا شکار ہوں گے، جس سے ہندوستان دنیا کا دوسرا سب سے بڑا موٹاپے کا مرکز بن جائے گا۔ شہروں میں ہر پانچ میں سے ایک بالغ فرد پہلے ہی زیادہ وزن کا شکار ہے، جبکہ بچوں میں موٹاپے کی شرح بھی تشویشناک حد تک بڑھ رہی ہے۔ اس کی بنیادی وجہ ناقص خوراک اور سست طرز زندگی ہے۔ ایک سینئر عہدیدار نے کہا: ’’ہمارے کھانوں میں چھپی چینی اور چکنائی خاموش قاتل ہیں۔ ایک سموسہ یا جلیبی بظاہر معصوم لگتی ہے، لیکن اس میں موجود ٹرانس فیٹس اور چینی آپ کی صحت کو برسوں تک نقصان پہنچا سکتی ہے۔‘‘ فٹ انڈیا مہم کا حصہ: یہ اقدام وزیراعظم نریندر مودی کی ’’فٹ انڈیا‘‘ مہم کا ایک اہم حصہ ہے، جس کا مقصد ہندوستانیوں کو صحت مند طرز زندگی اپنانے کی ترغیب دینا ہے۔ سینئر ذیابیطس ماہر ڈاکٹر سنیل گپتا نے کہا: ’’یہ پابندی لگانے کے بارے میں نہیں، بلکہ شعور اجاگر کرنے کے بارے میں ہے۔ اگر لوگوں کو معلوم ہو کہ ایک گلاب جامن میں پانچ چمچ چینی ہو سکتی ہے، تو وہ اسے کھانے سے پہلے ضرور سوچیں گے۔‘‘ عوامی ردعمل اور مستقبل: یہ منفرد اقدام ناگپور کے عوام کے لیے ایک نیا تجربہ ہوگا۔ جہاں ایک طرف کچھ لوگ اسے ایک مثبت قدم سمجھ رہے ہیں، وہیں کچھ کا خیال ہے کہ یہ ان کی پسندیدہ اشیا سے لطف اندوز ہونے کی آزادی پر قدغن لگا سکتا ہے۔ ایک ایکس صارف نے لکھا: ’’سموسہ اور جلیبی پر وارننگ بورڈز؟ یہ تو ویسا ہی ہے جیسے ہمارے دلوں پر حملہ! لیکن اگر یہ ہمیں صحت مند بناتا ہے، تو کیوں نہ آزمائیں؟‘‘ دوسری جانب، ایک مقامی دکاندار نے کہا: ’’ہمارے صارفین کو سموسوں اور جلیبیوں سے پیار ہے۔ اگر بورڈز لگائیں گے، تو شاید کچھ لوگ کم خریدیں، لیکن ہم صحت کے لیے اس کی حمایت کرتے ہیں۔‘‘ ماخذ: نو بھارت ٹائمز : ہندوستان ٹائمز: ٹائمز آف انڈیا: انڈیا ٹوڈے: دی انڈین ایکسپریس: ایکس پوسٹس: