
ہماچل پردیش میں بارش کا قہر: 1000 کروڑ کا نقصان، 106 اموات، امدادی کارروائیاں جاری
واقعات کی تفصیل: ہماچل پردیش میں 20 جون سے 15 جولائی 2025 تک مون سون کی شدید بارشوں نے تباہی مچائی، جس کے نتیجے میں 106 افراد ہلاک ہوئے۔ ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (SDMA) کے مطابق، ان میں سے 62 اموات براہ راست بارش سے متعلقہ آفات جیسے کہ لینڈ سلائیڈنگ، اچانک سیلاب، بادل پھٹنے، ڈوبنے، اور بجلی گرنے سے ہوئیں، جبکہ 44 اموات سڑک حادثات کی وجہ سے رپورٹ ہوئیں۔ بارشوں نے بنیادی ڈھانچے کو بھی شدید نقصان پہنچایا۔ 384 مکانات مکمل طور پر تباہ ہوئے، جبکہ 666 مکانات، 244 دکانیں، اور 850 مویشیوں کے باڑوں کو نقصان پہنچا۔ 171 پینے کے پانی کی اسکیمیں بند ہو گئیں، جن میں سے منڈی ضلع میں 142، کانگڑا میں 18، اور سرمور میں 11 اسکیمیں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، 199 سڑکیں ٹریفک کے لیے بند ہیں، جن میں منڈی میں 141، کولو میں 35، کانگڑا میں 10، سرمور میں 8، اونا میں 3، اور چمبا میں 2 سڑکیں شامل ہیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق، شدید بارشوں کے باعث ریاستی دارالحکومت شملہ سمیت کئی علاقوں میں درجہ حرارت میں ایک سے دو ڈگری سینٹی گریڈ کی کمی دیکھی گئی۔ اونا اور دھولاکواں میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 32.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ محکمہ موسمیات نے 21 جولائی تک بارشوں کے جاری رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔ امدادی کارروائیاں اور حکومتی اقدامات: ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، مقامی انتظامیہ، پولیس، ہوم گارڈز، ایس ڈی آر ایف، اور نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس (این ڈی آر ایف) مل کر امدادی اور بچاؤ آپریشنز میں مصروف ہیں۔ منڈی ضلع، جو سب سے زیادہ متاثر ہوا، وہاں 65 افراد کو بھارڈ، دیجی، پایالہ، اور رکشوئی گاؤں سے بچایا گیا۔ 402 افراد کو پانچ امدادی کیمپوں میں منتقل کیا گیا، جن میں سے 348 کا تعلق منڈی سے ہے۔ وزیراعلیٰ سکھویندر سنگھ سکھو نے منگل کے روز نئی دہلی میں مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے ملاقات کی اور انہیں بتایا کہ اچانک سیلاب اور بادل پھٹنے سے ریاست کو تقریباً 1000 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے فوری امداد کی اپیل کی۔ نقصانات کی تفصیل: ایس ڈی ایم اے کے مطابق، بارش سے متعلقہ واقعات میں ہلاکتوں کی تفصیلات یہ ہیں: بادل پھٹنے سے: 15 اموات بلند مقامات سے گرنے (درخت/چٹانیں): 12 اموات ڈوبنے سے: 11 اموات اچانک سیلاب سے: 8 اموات بجلی گرنے اور سانپ کے کاٹنے سے: 5-5 اموات لینڈ سلائیڈنگ اور آگ لگنے سے: 1-1 اموات سڑک حادثات میں 44 اموات ہوئیں، جن میں منڈی (4)، کولو (7)، اور کنور (5) سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع ہیں۔ زرعی زمین کو بھی بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا، جہاں 850 ہیکٹر سے زائد زرعی زمین متاثر ہوئی۔ اس کے علاوہ، 332 بجلی کے ٹرانسفارمرز اور 784 پانی کی اسکیمیں بھی متاثر ہوئیں۔ سماجی ردعمل: ایکس پر پوسٹس کے مطابق، ہماچل پردیش کی اس تباہی نے لوگوں کے دلوں کو جھنجھوڑ دیا ہے۔ ایک صارف نے لکھا: ’’ہماچل پردیش میں بارش نے تباہی مچا دی ہے۔ 70 سے زائد اموات اور کئی لوگ لاپتہ ہیں۔ ہماچل کے لوگوں کے لیے دعائیں کریں۔‘‘ ایک اور صارف نے کہا: ’’یہ خبر دل کو دہلا دینے والی ہے۔ ہماچل کے لوگوں کی حفاظت اور بحالی کے لیے دعا گو ہوں۔‘‘ ماخذ: دی ہندو: نیو مل: ویب انڈیا 123: آؤٹ لک انڈیا: ایکس پوسٹس: