https://islamictube.in/new_site/public/images/news_images/5509_2025-08-18_islamictube.jpg

دہلی میں سیلاب کا خطرہ، ہتھنی کنڈ بیراج کے تمام 18 دروازے کھول دیے گئے، بھاکھڑا-پونگ ڈیم بھی عروج پر

پہاڑوں پر موسلا دھار بارش سے یمونا کا پانی خطرے کے نشان سے اوپر ہماچل پردیش اور دیگر علاقوں میں مسلسل ہو رہی شدید بارشوں نے حالات کو تشویشناک بنا دیا ہے۔ ہریانہ کے ہتھنی کنڈ بیراج سے بڑی مقدار میں پانی چھوڑا گیا ہے، جس کے نتیجے میں دہلی میں یمونا ندی کا پانی خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہا ہے۔ اس سے دہلی کے نچلے علاقوں میں سیلاب کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ انتظامیہ نے نچلے علاقوں سے لوگوں کو نکال کر امدادی کیمپوں میں منتقل کرنا شروع کر دیا ہے۔ دریں اثنا، بھاکھڑا ڈیم کا پانی بھی خطرے کے نشان کے قریب ہے، جبکہ پونگ ڈیم خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہا ہے۔ دہلی میں یمونا ندی کی صورتحال دہلی میں یمونا ندی کا پانی خطرے کی سطح کو عبور کر چکا ہے۔ پرانے ریلوے پل پر پانی خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہا ہے۔ ہتھنی کنڈ اور وزیر آباد بیراج سے چھوڑے گئے پانی کے باعث پانی کی سطح میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ انتظامیہ نے صورتحال کو سنگین قرار دیتے ہوئے سیلاب سے نمٹنے والے تمام محکموں کو ہائی الرٹ کر دیا ہے۔ نچلے علاقوں کے مکینوں کو ہوشیار رہنے اور ضرورت پڑنے پر محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ پرانے ریلوے پل پر یمونا کا پانی 204.5 میٹر کی سطح پر خطرہ سمجھا جاتا ہے، جبکہ 205.30 میٹر پر یہ خطرے کے نشان سے اوپر ہوتا ہے۔ فی الحال پانی کی سطح 205.15 میٹر ہے۔ اگلے دو دنوں میں دہلی میں پانی کی سطح مزید بڑھنے کا خدشہ ہے، جس سے سیلاب کا خطرہ اور بڑھ جائے گا۔ 2023 میں یمونا کی بدترین صورتحال سن 2023 میں یمونا ندی کا پانی خطرے کے نشان کے قریب ترین سطح 208.66 میٹر تک پہنچ گیا تھا، جب 11 جولائی کو ہتھنی کنڈ بیراج سے تقریباً 3,59,760 کیوسک پانی چھوڑا گیا تھا۔ اس سال دہلی کے کئی علاقوں میں سیلاب کا خطرہ پیدا ہو گیا تھا۔ میور وہار میں یمونا کا پانی گھروں تک پہنچ گیا تھا، جس کے باعث وہاں کے مکینوں کو انتظامیہ کے امدادی کیمپوں میں منتقل کیا گیا تھا۔ کشمیری گیٹ، یمونا بازار، مونیسٹری، سرائے کالے خان اور پرانی دہلی سمیت کئی علاقوں میں سیلاب کا خطرہ تھا۔ بھاکھڑا اور پونگ ڈیم کی صورتحال ہماچل پردیش کے بالائی علاقوں میں مسلسل بارش کے باعث بھاکھڑا ڈیم میں پانی کا بہاؤ تیز ہو گیا ہے۔ فی الحال ڈیم کا پانی 1661.17 فٹ تک پہنچ چکا ہے، جبکہ خطرے کا نشان 1680 فٹ ہے۔ گوبند ساگر جھیل میں پانی کا بھراؤ 69,759 تک پہنچ گیا ہے، جو خطرے کے نشان سے صرف 18 فٹ نیچے ہے۔ ماہرین کے مطابق اگر بارش کا سلسلہ اسی طرح جاری رہا تو بھاکھڑا ڈیم کے فلڈ گیٹ کسی بھی وقت کھولے جا سکتے ہیں۔ دوسری جانب، پونگ ڈیم کا پانی خطرے کے نشان 1380 فٹ کو عبور کر کے 1382.20 فٹ تک پہنچ گیا ہے، جو انتہائی تشویشناک ہے۔ گجرات میں بھی بارش کا قہر گجرات کے جوناگڑھ میں گرنار پہاڑی کے قریب کشمیری باپو کے مقام پر شدید بارش کے باعث ایک چیک ڈیم میں تقریباً 50 سے 60 افراد پھنس گئے تھے، جنہیں ریسکیو کر کے بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، جھانجھرڈا چوکڑی پر جوناگڑھ-راجکوٹ ہائی وے پر پانی بھر جانے سے ٹریفک بھی متاثر ہوئی ہے۔ خبر کا ماخذ نیوز 24 نیوز 18 ہندی ٹائمز ناؤ ہندی پنجاب کیسری ایم ایس این ویب دنیا ہندی جگت کرنٹی نوبھارت ٹائمز اے بی پی لائیو انڈیا ٹی وی