
کلو میں قدرتی آفت: یلو الرٹ جاری، عوام سے احتیاط کی اپیل
ہماچل پردیش میں رواں سال مون سون کے موسم نے تباہی کا ایک نیا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ کلو ضلع کی لگ وادی میں بادل پھٹنے کی ایک سنگین واقعہ پیش آیا، جس نے مقامی زندگی کو بری طرح متاثر کیا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق، اس قدرتی آفت نے تین دکانیں، ایک پل، اور وسیع پیمانے پر باغات و فصلوں کو تباہ کر دیا۔ اس تباہی کے پیش نظر کلو اور بنجار کے علاقوں میں تمام تعلیمی اداروں بشمول اسکولوں، کالجوں، اور دیگر تربیتی مراکز کو بند کرنے کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔ مقامی باشندوں کی جانب سے بنائی گئی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کنون گاؤں میں بوبو نالہ پر بنا پل مکمل طور پر بہہ گیا، جبکہ تین دکانوں کا وجود تک مٹ گیا۔ یہ واقعہ ہماچل پردیش میں مون سون کے دوران پیش آنے والی متعدد آفتوں کا تسلسل ہے، جنہوں نے ریاست کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ مون سون کی تباہ کاریاں: سڑکیں بند، بجلی و پانی کی سپلائی متاثر ہماچل پردیش میں جاری شدید بارشوں نے نہ صرف کلو بلکہ دیگر اضلاع کو بھی متاثر کیا ہے۔ پی ٹی آئی کے مطابق، ریاست بھر میں 389 سڑکیں، جن میں دو قومی شاہراہیں بھی شامل ہیں، لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب کی وجہ سے بند ہو گئی ہیں۔ کلو کی لگ وادی میں بادل پھٹنے سے دکانیں، زرعی زمینیں، اور فصلیں تباہ ہوئیں، جبکہ متعدد علاقوں میں بجلی اور پانی کی سپلائی بھی شدید متاثر ہوئی ہے۔ ہماچل پردیش اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (ایچ پی ایس ڈی ایم اے) کے مطابق، 20 جون سے اب تک بارش سے متعلقہ واقعات میں 268 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں سے 140 اموات لینڈ سلائیڈنگ، سیلاب، ڈوبنے، اور بجلی کے کرنٹ سے ہوئیں، جبکہ 128 افراد سڑک حادثات میں جان سے گئے۔ اس کے علاوہ، 336 افراد زخمی ہوئے اور 37 لاپتہ ہیں، جبکہ نقصانات کی مالیت 2,194 کروڑ روپے سے زائد ہے۔ "یہ ایک درد ناک سانحہ ہے۔ ہماری پوری کوشش ہے کہ متاثرین کو فوری امداد فراہم کی جائے اور نقصانات کا تخمینہ لگایا جائے۔" — ڈپٹی کمشنر کلو، تورل ایس رویش کلو اور دیگر اضلاع میں بادل پھٹنے کے واقعات ہماچل پردیش میں اس مون سون سیزن کے دوران بادل پھٹنے کے متعدد واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔ چند روز قبل کنور میں بھی بادل پھٹنے کا واقعہ پیش آیا تھا، جس میں انڈو-تبتی بارڈر پولیس (آئی ٹی بی پی) کی 17ویں بٹالین نے 413 سے زائد تیर्थ یاتریوں کو بچایا تھا، جو کنور کیلاش یاترا کے لیے آئے تھے۔ اس کے علاوہ، منڈی، شملہ، اور دیگر اضلاع میں بھی بادل پھٹنے اور سیلاب کے واقعات نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی۔ جولائی میں کلو کے پلچن علاقے میں بادل پھٹنے سے ایک بڑی پل اور گھر تباہ ہوئے تھے، جبکہ منالی-چنڈی گڑھ قومی شاہراہ کئی مقامات پر متاثر ہوئی۔ انتظامیہ کی کوششیں اور عوامی اپیل کلو ضلع کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں کو تیز کر دیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر تورل ایس رویش نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ندیوں اور نالوں کے قریب جانے سے گریز کریں، کیونکہ ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے 19 اگست کے لیے کلو میں یلو الرٹ جاری کیا ہے، جس میں مزید شدید بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ ظاہر کیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ سکھویندر سنگھ سکھو نے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں کی نگرانی کا حکم دیا ہے اور عوام سے محتاط رہنے کی درخواست کی ہے۔ ماحولیاتی خدشات اور مستقبل کے چیلنجز ماہرین کا کہنا ہے کہ ہماچل پردیش میں بادل پھٹنے اور سیلاب کے واقعات میں اضافہ ماحولیاتی تبدیلیوں اور غیر منظم ترقیاتی سرگرمیوں کا نتیجہ ہے۔ دی ہندو کی ایک رپورٹ کے مطابق، ہمالین خطے میں غیر پائیدار ترقی اور جنگلات کی کٹائی نے ایسی آفات کی شدت کو بڑھایا ہے۔ سپریم کورٹ نے بھی حال ہی میں خبردار کیا کہ اگر ماحولیاتی نقصانات کو نہ روکا گیا تو ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ جیسے ہمالین ریاستیں شدید خطرات سے دوچار ہو سکتی ہیں۔ نتیجہ ہماچل پردیش کی لگ وادی میں بادل پھٹنے کا یہ تازہ واقعہ اس بات کی یاد دہانی ہے کہ قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے زیادہ موثر حکمت عملی اور تیاری کی ضرورت ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے فوری امدادی اقدامات اور عوام کی حفاظت کے لیے اٹھائے گئے اقدامات قابل ستائش ہیں، لیکن طویل مدتی حل کے لیے ماحولیاتی تحفظ اور پائیدار ترقی پر توجہ دینا ناگزیر ہے۔ حوالہ جات دی ہندو، "Cloudbursts ravage Himachal's Mandi, Kullu; over 200 roads blocked, schools shut"، 19 اگست 2025، لنک ہندوستان ٹائمز، "Cloudburst in Kullu as monsoon fury continues in Himachal; more rain likely"، 9 اگست 2025، لنک ٹائمز آف انڈیا، "Flash floods wreak havoc in Himachal Pradesh's Kullu, over 20 vehicles damaged"، 25 مئی 2025، لنک نیو انڈین ایکسپریس، "2 dead, 23 feared swept away as cloud burst, flash floods wreak havoc in Himachal Pradesh"، 25 جون 2025، لنک بزنس اسٹینڈرڈ، "Heavy rains, landslides, and flash floods block 288 roads in Himachal"، 11 اگست 2024، لنک ایکس پوسٹ از @PTI_News، 19 اگست 2025، لنک ایکس پوسٹ از @ANI، 19 اگست 2025، لنک ایکس پوسٹ از @volcaholic1، 13 اگست 2025، لنک