
منی پور: این بیرن سنگھ نے پی یو سی ایل کی رپورٹ کو مسترد کیا؛ بی جے پی اور انسانی حقوق کے ادارے نے ایف آئی آر کی دھمکی دی
منی پور کے سابق وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ نے غیر سرکاری تنظیم پیپلز یونین آف سِوِل لبرٹیز (پی یو سی ایل) کی اس رپورٹ کی شدید مذمت کی ہے، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ منی پور میں ہونے والی نسلی کشیدگی خود بخود نہیں بلکہ منصوبہ بند تھی۔ انہوں نے کہا کہ ایسی رپورٹس صرف معاشرے میں تقسیم کو گہرا کرتی ہیں، عدم اعتماد کو بڑھاتی ہیں اور غلط فہمیوں کو جنم دیتی ہیں۔ این بیرن سنگھ اس وقت منی پور کے وزیر اعلیٰ تھے جب مئی 2023 میں امفال وادی میں آباد میتیئی برادری اور ملحقہ پہاڑی علاقوں میں رہنے والی کوکی برادری کے درمیان پرتشدد تصادم شروع ہوا تھا۔ اس تشدد میں اب تک 260 سے زائد افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں اور ہزاروں لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔ بی جے پی کے راجیہ سبھا رکن لیسیمبا نے کہا کہ پی یو سی ایل کے اس دعوے کے خلاف 3000 سے زائد ایف آئی آر درج کی جائیں گی۔ امفال میں قائم انسانی حقوق کے ادارے 'ہیومن رائٹس انٹرنیشنل فریڈم' (ایچ آر آئی ایف) نے پی یو سی ایل کے خلاف قانونی کارروائی کی دھمکی دی ہے۔ پی یو سی ایل کی 694 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ یہ تشدد خود بخود نہیں تھا بلکہ اسے منصوبہ بند طریقے سے انجام دیا گیا۔ یہ رپورٹ سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس کوریئن جوزف کی سربراہی میں تیار کی گئی ہے۔ ایچ آر آئی ایف نے پی یو سی ایل کے ایڈیٹر کو خط لکھ کر الزام عائد کیا کہ 'منی پور میں جاری نسلی تنازع پر آزاد عوامی ٹریبونل' کے عنوان سے یہ رپورٹ مکمل طور پر یکطرفہ ہے۔ اس میں غیر مصدقہ حقائق، گمراہ کن معلومات اور کوکی برادری کے حق میں واضح جھکاؤ شامل ہے۔ اس کے علاوہ، یہ رپورٹ جان بوجھ کر میتیئی برادری کے دکھ، حقائق اور نقطہ نظر کو نظر انداز کرتی ہے اور توڑ مروڑ کر پیش کرتی ہے۔ ایچ آر آئی ایف نے یہ بھی کہا کہ رپورٹ میں 'غیر مصدقہ اور اشتعال انگیز الزامات لگائے گئے ہیں جن کے حق میں کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کیے گئے۔' ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ رپورٹ کی زبان اور یکطرفہ پیشکش ریاست میں مختلف برادریوں کے درمیان کشیدگی کو مزید بڑھا سکتی ہے اور امن کے عمل کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔ دوسری جانب، این بیرن سنگھ نے کہا کہ ایچ آر آئی ایف اس اقدام پر مبارکباد کے مستحق ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ کئی دیگر بیدار ادارے بھی اس تعصب آمیز اور تقسیم کرنے والے ادارے (پی یو سی ایل) کے خلاف قانونی کارروائی کی تیاری کر رہے ہیں، جس نے اپنی نفرت انگیز رپورٹ کے ذریعے منی پور کو تقسیم کرنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب منی پور کو اس وقت یکجہتی اور امن کی ضرورت ہے، اس وقت ایسی رپورٹس صرف معاشرے کو مزید تقسیم کرنے، عدم اعتماد کو بڑھانے اور غلط فہمیاں پیدا کرنے کا کام کرتی ہیں۔ حوالہ جات این ڈی ٹی وی، دی ہندو، دیو ڈسکورس، میگھالیہ مانیٹر، این ای ناؤ، ایکس پوسٹ از