https://islamictube.in/new_site/public/images/news_images/1779_2025-08-30_islamictube.webp

روس کا یوکرین پر عظیم ڈرون حملہ: زیلنسکی کا ماسکو پر جنگ بھڑکانے کا الزام

روس اور یوکرین کے مابین جاری تنازعہ ایک بار پھر شدت اختیار کر گیا، جب روس نے یوکرین کے 14 علاقوں پر 574 ڈرونز اور 40 میزائلوں سے حملہ کیا، جو جولائی 2025 کے بعد سب سے بڑا فضائی حملہ قرار پایا۔ اس حملے میں تین افراد جاں بحق اور 40 سے زائد زخمی ہوئے، جبکہ بجلی کی تنصیبات اور رہائشی عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا۔ یوکرین کے صدر ولادمیر زیلنسکی نے اسے ’شہریوں کا دانستہ قتل عام‘ قرار دیتے ہوئے ماسکو پر جنگ کو بھڑکانے کا الزام عائد کیا۔ حملوں کی تفصیلات 22 اگست 2025 کی رات روس نے یوکرین کے شہروں کیف، زاپوریژیا، لٹسک، اور دنیپرو سمیت 14 علاقوں پر 574 ڈرونز اور 40 میزائلوں سے حملہ کیا۔ یوکرینی فضائیہ نے 577 ڈرونز اور میزائلوں کو ناکام بنانے کا دعویٰ کیا، لیکن کئی میزائل دفاعی نظام کو چکمہ دینے میں کامیاب رہے۔ زاپوریژیا میں 2500 گھروں کی بجلی منقطع ہوئی، جبکہ توانائی کے ڈھانچے اور رہائشی عمارتوں کو نقصان پہنچا۔ اس حملے میں تین افراد ہلاک اور بچوں سمیت 40 سے زائد زخمی ہوئے۔ روس کی وزارت دفاع نے دعویٰ کیا کہ اس نے یوکرین کے فوجی صنعتی اداروں اور فضائی اڈوں کو نشانہ بنایا۔ دوسری جانب، یوکرین نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے روس کے کراسنودار اور سیزران میں تیل کی تنصیبات پر ڈرون حملے کیے، جن سے آگ بھڑک اٹھی۔ یوکرین کی ملٹری انٹیلی جنس نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے روس کے 40 سے زائد جنگی طیاروں کو ’آپریشن اسپائیڈر ویب‘ کے تحت تباہ کیا، جو روس کے لیے بڑا دھچکا ہے۔ زیلنسکی کا ردعمل یوکرینی صدر زیلنسکی نے ان حملوں کی شدید مذمت کی اور کہا کہ ’’یہ حملے اس وقت کیے گئے جب عالمی رہنما امن مذاکرات کے لیے ملاقات کر رہے ہیں، جو ماسکو کی جنگ بھڑکانے کی نیت کو ظاہر کرتا ہے۔‘‘ انہوں نے عالمی برادری سے روس پر توانائی اور بینکنگ پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔ زیلنسکی نے سعودی عرب میں ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کے بعد کہا کہ وہ روس کے صدر پیوٹن سے سوئٹزرلینڈ یا آسٹریا جیسے غیر جانبدار ملک میں ملاقات کے لیے تیار ہیں۔ پاروبی کے قتل کی تصدیق اسی دوران، یوکرینی پارلیمنٹ کے سابق اسپیکر آندری پاروبی کے قتل کی خبر نے قوم کو ہلا کر رکھ دیا۔ زیلنسکی نے اسے ’خوفناک قتل‘ قرار دیتے ہوئے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے تمام وسائل بروئے کار لانے کا اعلان کیا۔ انہوں نے ایکس پر لکھا، ’’ہمارے دلوں میں پاروبی کی یاد ہمیشہ زندہ رہے گی۔‘‘ عالمی ردعمل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، جو روس-یوکرین تنازعہ ختم کرانے کے لیے سفارتی کوششیں کر رہے ہیں، نے زیلنسکی سے فون پر بات کی اور امن مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا۔ برطانوی وزیراعظم کیر اسٹارمر نے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’’پوتن شہریوں کو قتل کر کے امن کی امیدوں کو تباہ کر رہا ہے۔‘‘ یورپی یونین نے بھی ماسکو کے سفیر کو طلب کیا۔ ’’ہر رات ہماری افواج زندگیاں بچانے کی کوشش کرتی ہیں، لیکن روس کی یہ جارحیت امن کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔‘‘ — زیلنسکی حوالہ جات ایکسپریس اردو،, سچ ٹی وی, ڈی ڈبلیو بی بی سی اردو, امت نیوز ایکس پوسٹ