https://islamictube.in/new_site/public/images/news_images/3034_2025-09-03_islamictube.webp

کولکتہ: ٹی ایم سی ایم ایل اے کے قافلے سے بائک کی ٹکر، سوار محمد تاج الدین ہلاک

کولکتہ کے بسنتی ہائی وے پر منگل (2 ستمبر 2025) کی صبح ایک المناک سڑک حادثے نے پورے شہر کو ہلا کر رکھ دیا۔ ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے ایم ایل اے شوکت مولا کے قافلے کی پائلٹ کار سے موٹر سائیکل کے تصادم میں 32 سالہ محمد تاج الدین شدید زخمی ہوگئے اور اسپتال میں علاج کے دوران دم توڑ گیا۔ حادثے میں پائلٹ کار بجلی کے کھمبے سے ٹکرا گئی، جس سے ڈرائیور بھی زخمی ہوا۔ پولیس نے بریک فیل ہونے کے دعوے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں، جبکہ واقعے نے حفاظتی معیارات پر سوالات اٹھا دیے ہیں۔ حادثے کی تفصیلات حادثہ صبح 11 بجے کے قریب بامنگھاٹہ کے قریب بسنتی ہائی وے پر پیش آیا، جب کننگ ایٹ اسمبلی سیٹ سے ٹی ایم سی ایم ایل اے شوکت مولا اپنے قافلے کے ساتھ بھنگر سے کولکتہ جا رہے تھے۔ کولکتہ پولیس کی پائلٹ کار، جو قافلے کی رہنمائی کر رہی تھی، سامنے سے آنے والی موٹر سائیکل سے ٹکرا گئی۔ تصادم اتنا شدید تھا کہ موٹر سائیکل مکمل طور پر تباہ ہو گئی، اور سوار محمد تاج الدین، جو جنوبی کولکتہ کے کرایا تھانہ علاقے کے رہائشی تھے، زمین پر گر کر شدید زخمی ہوگئے۔ زخمی تاج الدین کو فوری طور پر ایس ایس کے ایم اسپتال کے ٹراما کیئر یونٹ میں منتقل کیا گیا، لیکن دوپہر میں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔ تصادم کے بعد پائلٹ کار بے قابو ہو کر قریبی بجلی کے کھمبے سے ٹکرا گئی، جس سے اس کا اگلا حصہ بری طرح متاثر ہوا اور ڈرائیور زخمی ہو گیا، جسے بھنگر کے مقامی اسپتال میں داخل کیا گیا۔ ایم ایل اے شوکت مولا نے گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا: ’یہ حادثہ بریک فیل ہونے کی وجہ سے پیش آیا۔ ہم متاثرہ خاندان کے ساتھ ہیں۔‘ کولکتہ پولیس کے ڈپٹی کمشنر ٹریفک وائی ایس جگناتھ راؤ نے بتایا کہ لیدر کمپلیکس پولیس اسٹیشن نے مقدمہ درج کر لیا ہے، اور سی سی ٹی وی فوٹیج سمیت دیگر شواہد کی جانچ کی جا رہی ہے۔ ابتدائی رپورٹس میں بریک فیل ہونے کا ذکر ہے، لیکن حتمی وجہ جاننے کے لیے گاڑی کی تکنیکی جانچ کی جا رہی ہے۔ پس منظر اور ردعمل یہ واقعہ کولکتہ میں سڑک حفاظت اور سیاسی شخصیات کے قافلوں کے تیز رفتار سفر پر سوالات اٹھاتا ہے۔ مقامی رہائشیوں نے شکایت کی کہ وی آئی پی قافلوں کی تیز رفتاری اکثر حادثات کا باعث بنتی ہے۔ ایک ایکس صارف نے لکھا: ’بسنتی ہائی وے پر قافلوں کی رفتار کو کنٹرول کرنے کی ضرورت ہے۔‘ بی جے پی کے ترجمان پردیپ بھنڈاری نے کہا کہ ’حکومت کو سڑک حفاظتی معیارات پر عمل درآمد یقینی بنانا چاہیے۔‘ ٹی ایم سی نے اسے ایک حادثہ قرار دیتے ہوئے متاثرہ خاندان کے لیے مالی امداد کا اعلان کیا۔ ماہرین نے خبردار کیا کہ بسنتی ہائی وے پر ٹریفک مینجمنٹ کی کمی اور گاڑیوں کی باقاعدہ دیکھ بھال نہ ہونے سے اس طرح کے واقعات بڑھ رہے ہیں۔ پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ سی سی ٹی وی فوٹیج یا دیگر شواہد فراہم کریں تاکہ تحقیقات مکمل کی جا سکیں۔ ’’یہ ایک دل دہلا دینے والا واقعہ ہے۔ ہم متاثرہ خاندان کی ہر ممکن مدد کریں گے۔‘‘ — شوکت مولا، ٹی ایم سی ایم ایل اے حوالہ جات دی انڈین ایکسپریس، این ڈی ٹی وی، دی ہندو، ٹائمز آف انڈیا، دی اسٹیٹس مین، ایکس پوسٹ