https://islamictube.in/new_site/public/images/news_images/5175_2025-09-03_islamictube.jpg

پنجاب میں سیلابی قیامت: 23 اضلاع متاثر، 30 ہلاک، راہل گاندھی کا ریلیف پیکج کا مطالبہ

پنجاب کے 23 اضلاع شدید بارشوں اور سیلاب کی لپیٹ میں ہیں، جو گزشتہ چار دہائیوں کی بدترین آفت قرار دی جا رہی ہے۔ 30 سے زائد افراد جاں بحق اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں، جبکہ 1400 سے زائد دیہات زیر آب ہیں۔ ستلج، بیاس، اور راوی ندیوں کے طغیانی اور ڈیموں سے پانی کے اخراج نے تباہی کو دوچند کر دیا۔ راہل گاندھی نے وزیراعظم نریندر مودی سے فوری ریلیف پیکج کا مطالبہ کیا ہے، جبکہ فوج، این ڈی آر ایف، اور مقامی انتظامیہ امدادی کارروائیوں میں مصروف ہے۔ سیلاب کی تباہی 31 اگست سے شروع ہونے والی مسلسل بارشوں نے پنجاب کو سیلابی دلدل میں تبدیل کر دیا۔ گورداس پور، فیروز پور، کپورتھلا، امرتسر، اور ہوشیار پور سمیت 12 اضلاع سب سے زیادہ متاثر ہیں، جہاں 3.5 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے۔ ستلج اور راوی ندیوں کا پانی خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہا ہے، جبکہ بھاکھرا اور پونگ ڈیم پانی سے لبریز ہیں۔ وزیراعلیٰ بھگوانت مان نے اسے ’حالیہ تاریخ کی بدترین آفت‘ قرار دیتے ہوئے کہا: ’ہم اپنے لوگوں کی بحالی کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔‘ فیروز پور میں فوج اور مقامی لوگ حبیب ڈیم کے پشتوں کی مرمت کر رہے ہیں، جبکہ امرتسر کے اجنالہ میں سڑکیں پانی میں ڈوب گئیں۔ 129 سے زائد ریلیف کیمپوں میں 7100 افراد پناہ لے رہے ہیں، لیکن لاکھوں لوگ اپنی زمینوں اور مویشیوں کے تحفظ کے لیے ٹریکٹر-ٹرالیوں میں رہ رہے ہیں۔ جانوروں کی ہلاکتوں اور 1.5 لاکھ ایکڑ زرعی زمین کے نقصان نے کسانوں کو شدید مشکلات سے دوچار کر دیا ہے۔ سیاسی و عالمی ردعمل کانگریس رہنما راہل گاندھی نے ایکس پر لکھا: ’پنجاب میں سیلاب نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے۔ مودی جی، فوری ریلیف پیکج کا اعلان کریں۔‘ وزیراعلیٰ مان نے وزیراعظم سے 60,000 کروڑ روپے کے فنڈز کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ پنجاب پولیس کے ڈی جی پی نے تمام آئی پی ایس افسران کی ایک دن کی تنخواہ ریلیف فنڈ میں دینے کا اعلان کیا۔ عالمی سطح پر خالصہ ایڈ جیسے اداروں نے فیروز پور، کپورتھلا، اور گورداس پور میں امدادی سرگرمیاں شروع کی ہیں۔ چیلنجز اور مستقبل سیلاب نے بنیادی ڈھانچے، اسکولوں، اور گھروں کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں نے بارشوں کی شدت بڑھائی، جس سے مستقبل میں ایسی آفات کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ امدادی ٹیمیں ناقص مواصلاتی نظام اور زیر آب سڑکوں کے باعث مشکلات کا شکار ہیں۔ وزیراعلیٰ نے متاثرین کے لیے فوری امداد اور بحالی کے منصوبوں کا اعلان کیا ہے۔ ’’ہمارے لوگ اس آفت میں اکیلے نہیں ہیں۔ ہم سب مل کر اس بحران سے نکلیں گے۔‘‘ — بھگوانت مان حوالہ جات انڈیا ٹوڈے، " دی ہندو، انڈین ایکسپریس، فری پریس جرنل، ٹائمز آف انڈیا، ایکس پوسٹ