https://islamictube.in/new_site/public/images/news_images/8823_2025-10-07_islamictube.jpg

بہار الیکشن 2025: بہار میں ووٹنگ سے پہلے آر جے ڈی کو بڑا جھٹکا، مدھوبنی انچارج نے دیا استعفیٰ

بہار کے اسمبلی انتخابات 2025 سے قبل راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کو شدید جھٹکا لگا جب مدھوبنی ضلع کے انچارج اور ریاستی جنرل سکریٹری انیس الرحمن نے پارٹی کے تمام عہدوں سے استعفیٰ دے دیا۔ انتخابات کی تاریخوں کے اعلان کے فوراً بعد آنے والے اس فیصلے نے سیاسی حلقوں میں ہلچل مچا دی، اور قیاس آرائیوں کا سلسلہ شروع ہو گیا کہ کیا یہ ٹکٹ کی تقسیم پر ناراضی کا نتیجہ ہے؟ انیس الرحمن کا سیاسی سفر انیس الرحمن، جو نوجوانوں میں مقبول اور سوشل میڈیا پر سرگرم ہیں، طویل عرصے سے آر جے ڈی سے وابستہ ہیں۔ انہوں نے این ایس یو آئی کے جنرل سکریٹری کے طور پر خدمات انجام دیں، اور مدھوبنی ضلع میں سماجی اور تعلیمی کاموں سے پہچان بنائی۔ دی اسپرٹ فاؤنڈیشن کے صدر ہونے کے ناطے وہ امبیڈکر جیسی تقریبات میں سرگرم رہتے ہیں۔ مدھوبنی اور دربھنگہ کے کیوٹی حلقے میں ان کی مضبوط گرفت ہے، جہاں انہیں ممکنہ امیدوار سمجھا جا رہا تھا۔ استعفیٰ میں انہوں نے پارٹی قیادت کو خط لکھا کہ ’’میں نے اپنی خدمات ختم سمجھ لی ہیں،‘‘ مگر وجوہات واضح نہ کیں۔ سیاسی اثرات یہ استعفیٰ آر جے ڈی کے لیے بڑا دھچکا ہے، جو انڈیا اتحاد کے طور پر بہار میں بی جے پی کو شکست دینے کی کوشش کر رہی ہے۔ انتخابات دو مراحل میں ہوں گے: 6 نومبر اور 11 نومبر، جبکہ نتائج 14 نومبر کو آئیں گے۔ مدھوبنی جیسے حلقوں میں انیس کی مقبولیت سے پارٹی کو نقصان ہو سکتا ہے، جہاں نوجوان ووٹرز کا کردار اہم ہے۔ آر جے ڈی ترجمان منیجر حسن نے کہا کہ ’’یہ ذاتی فیصلہ ہے، پارٹی مضبوط ہے۔‘‘ بی جے پی نے اسے ’اپوزیشن کی اندرونی لڑائی‘ قرار دیا۔ عوامی ردعمل سوشل میڈیا پر انیس کی مقبولیت واضح ہے، جہاں صارفین نے ان کی سماجی خدمات کی تعریف کی۔ ایک پوسٹ میں لکھا گیا: ’’انیس بھائی کی جدوجہد سماجی انصاف کی علامت تھی، استعفیٰ افسوسناک ہے۔‘‘ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ انڈیا اتحاد کی حکمت عملی پر اثر انداز ہو سکتا ہے، کیونکہ بہار میں ووٹروں کی تقسیم کلیدی ہے۔ ’’سیاست میں وفاداریاں بدلتی ہیں، مگر عوام کی خدمت کا جذبہ ناقابلِ فراموش رہتا ہے۔‘‘ — ایک سیاسی مبصر حوالہ جات ٹائمز آف انڈیا، دی ہندو، انڈیا ٹوڈے، نیوز 18، دی انڈین ایکسپریس، ایکس پوسٹ