
کوئی موبائل فون، کوئی پن نہیں... QR کوڈز آپ کی آنکھوں سے اسکین کیے جائیں گے۔ NPCI نے RBI کے ساتھ مل کر ایک بڑی تبدیلی کی ہے۔
UPI میں انقلاب: NPCI کا بائیو میٹرک تصدیق، PIN اور OTP کی ضرورت ختم، ادائیگیاں آسان نیشنل پیمنٹس کارپوریشن آف انڈیا (NPCI) نے RBI کے تعاون سے UPI ادائیگیوں میں تاریخی تبدیلی لائی ہے، جس سے موبائل فون، PIN، یا OTP کی ضرورت ختم ہوگئی۔ 8 اکتوبر 2025 سے، صارفین چہرے کی اسکین یا فنگر پرنٹ سے PIN ری سیٹ یا ادائیگی کر سکیں گے، جو ڈیجیٹل معیشت کو مزید محفوظ اور سہل بنائے گا۔ یہ اقدام ’ڈیجیٹل انڈیا‘ کی تحریک کا اہم حصہ ہے، جو عام آدمی کی مالی آزادی کو بڑھائے گا۔ تبدیلی کی تفصیلات NPCI نے UPI 2.0 اپ ڈیٹ متعارف کرایا، جس میں آدھار سے منسلک بائیو میٹرک تصدیق کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔ اب PIN بھولنے یا کارڈ نہ ہونے کی پریشانی ختم، کیونکہ فنگر پرنٹ یا چہرے کی اسکین سے فوری تصدیق ممکن ہوگی۔ یہ سہولت 2025 کے بجٹ میں اعلان شدہ ’ڈیجیٹل انشورنس‘ سکیم کا حصہ ہے، جو 50 کروڑ صارفین کو فائدہ پہنچائے گی۔ فوائد اور اثرات آسانی: PIN/OTP کی بجائے بائیو میٹرک سے ادائیگی، جو بوڑھوں اور دیہی علاقوں کے لیے آسانی لائے گا۔ محفوظ: بائیو میٹرک کی وجہ سے فراڈ کا خطرہ کم، جو 2024 میں 1.5 لاکھ کروڑ روپے کا نقصان کا باعث بنا۔ شمولیت: کارڈ نہ ہونے والے 30 کروڑ صارفین UPI استعمال کر سکیں گے، جو GDP میں 2% اضافہ لائے گا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تبدیلی ڈیجیٹل ادائیگیوں کو 2026 تک 80% تک بڑھا دے گی، مگر پرائیویسی قوانین کی سختی کی ضرورت ہے۔ ’’یہ تبدیلی ڈیجیٹل انڈیا کا خواب سچ کرنے کی طرف قدم ہے۔‘‘ — NPCI چیئرمین حوالہ جات دی ہندو بزنس لائن، انڈیا ٹوڈے، ٹائمز آف انڈیا، بزنس اسٹینڈرڈ، ایکسپریس، ایکس پوسٹ