https://islamictube.in/new_site/public/images/news_images/8423_2025-10-10_islamictube.jpg

غزہ میں تاریخی جنگ بندی: اسرائیل کی منظوری، یرغمالیوں کی فوری رہائی کا معاہدہ

مشرق وسطیٰ کی تاریخ میں ایک نئی صبح کی نوید سنائی دی جب اسرائیلی کابینہ نے غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کے تبادلے کے معاہدے کی منظوری دے دی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے 20 نکاتی امن منصوبے کی بنیاد پر مصر اور قطر کی ثالثی میں طے پانے والے اس معاہدے نے دو سالہ خونریز تنازع کو ختم کرنے کی امید جگائی ہے۔ فلسطینی صدر محمود عباس نے اسے ’خونریزی کا خاتمہ‘ قرار دیا، جبکہ ٹرمپ نے فوری رہائی کا اعلان کر دیا۔ معاہدے کی تفصیلات اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو کی سربراہی میں کابینہ اجلاس میں امریکی ایونوی اسٹیفن وٹکوف اور جیریڈ کشنر بھی شریک تھے، جہاں معاہدے کی منظوری دی گئی۔ اس کے نتیجے میں غزہ میں فوری جنگ بندی نافذ ہوگئی۔ معاہدے کے تحت حماس 200 یرغمالیوں کو 72 گھنٹوں میں رہا کرے گا، جبکہ اسرائیل 250 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا۔ غزہ سے اسرائیلی فوج کا جزوی انخلا ہوگا، اور مصر-قطر کی مشترکہ فورس (200 اہلکار) غزہ کی نگرانی کرے گی، مگر کوئی امریکی فوجی تعینات نہیں ہوں گے۔ ٹرمپ نے کہا: ’’یہ معاہدہ سب کی حمایت سے طے پایا، اور یرغمالیوں کی رہائی پیر یا منگل تک متوقع ہے۔‘‘ سیاسی ردعمل فلسطینی صدر محمود عباس نے اسرائیلی ٹی وی کو انٹرویو میں کہا: ’’آج کا دن تاریخی ہے، غزہ اور مغربی کنارے میں خونریزی ختم ہوگئی۔ امن، سلامتی، اور استحکام کی امید ہے۔‘‘ نیتن یاہو نے کہا: ’’یہ معاہدہ ہمارے یرغمالیوں کی واپسی اور حماس کی کمزوری کی ضمانت ہے۔‘‘ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ وہ ہفتے کے آخر میں مشرق وسطیٰ کا دورہ کریں گے۔ حماس نے معاہدے کو ’جزوی کامیابی‘ قرار دیا، مگر مکمل انخلا اور فلسطینی ریاست کی ضمانت پر اصرار کیا۔ پس منظر 7 اکتوبر 2023 کے حماس حملے سے شروع ہونے والی غزہ جنگ میں 42,000 سے زائد فلسطینی اور 1,200 اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں۔ ٹرمپ منصوبہ، جو مصر، قطر، اور امریکہ کی ثالثی میں تیار ہوا، یرغمالیوں کی رہائی، فوجی انخلا، اور غزہ کی بحالی پر مرکوز ہے۔ یہ معاہدہ غزہ کی ناکہ بندی میں نرمی اور انسانی امداد کی بحالی کی راہ ہموار کرے گا۔ ’’یہ امن کی پہلی کرن ہے، جو غزہ کے مظلوموں کے لیے نئی امید لائے گی۔‘‘ — محمود عباس حوالہ جات الجزیرہ، ٹائمز آف اسرائیل، رائٹرز، بی بی سی، ایسوسی ایٹڈ پریس، ایکس پوسٹ