گؤتم ادانی پر امریکہ میں رشوت ستانی کا الزام
گؤتم ادانی پر امریکہ میں رشوت ستانی کا الزام: بھارت میں سولر انرجی کے معاہدے کے لیے افسران کو 2 ہزار کروڑ رشوت دینے کا الزام امریکی حکام نے بھارت کے معروف صنعتکار گؤتم ادانی کے خلاف امریکہ میں ایک مقدمہ درج کیا ہے، جس میں ان پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے اپنی کمپنی کے لیے معاہدہ حاصل کرنے کے بدلے میں بھارتی افسران کو 25 کروڑ ڈالر (تقریباً 20.75 ارب روپے) کی رشوت دی اور اس معاملے کو چھپانے کی کوشش کی۔ امریکی پراسیکیورٹرز کے مطابق، آدانی اور ان کی کمپنی کے دیگر سینئر افسران نے ایک رینیوایبل انرجی کمپنی کو معاہدہ دینے کے بدلے بھارتی افسران کو رشوت دینے کا وعدہ کیا تھا۔ اس معاہدے سے کمپنی کو 20 سال میں 2000 ارب ڈالر سے زیادہ کا منافع ہونے کی توقع تھی۔ ادانی گروپ کی جانب سے ابھی تک اس الزام پر کوئی ردعمل نہیں آیا ہے۔ نیویارک کی فیڈرل کورٹ نے گاؤتم آدانی کے علاوہ سات افراد پر اربوں ڈالر کی جعلسازی اور رشوت ستانی کے الزامات عائد کیے ہیں۔ ادانی کے بھتیجے ساغر ادانی اور ونیت جین بھی اس کیس میں ملوث ہیں۔ دیگر ملزمان میں سیریل کیبنز، سوربھ اگروال، دیپک ملہوترا اور روپیش اگروال شامل ہیں۔ ساغر آدانی اور ونیت جین نے اس اسکیم کے لیے میٹنگ کی اور رشوت کی رقم جمع کرنے کے لیے آدانی گرین انرجی کے معاہدے کے نام پر امریکی سرمایہ کاروں سے تین بلین ڈالر کا فنڈ جمع کیا۔ اور تحقیقات میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی۔ ایف بی آئی کے افسر جیمز ڈیننہی نے کہا کہ ملزمان نے عدالتی عمل میں مداخلت کرنے کی کوشش کی ہے۔