آیے! اسلام کی بنیادی تعلیمات سے واقفیت حاصل کریں

حدیث الرسول ﷺ

عَنْ ابْنِ عُمَرَؓ ‏‏‏‏‏‏أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:‏‏‏‏ إِنَّ الْغَادِرَ يُنْصَبُ لَهُ لِوَاءٌ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، ‏‏‏‏‏‏فَيُقَالُ هَذِهِ غَدْرَةُ فُلَانِ بْنِ فُلَانٍ(ابو داؤد شریف/باب فی الوفاء بالعھد)

حضرت ابن عمرؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ عہد شکنی کرنے والے شخص کے لئے قیامت کے دن ایک جھنڈا گاڑا جائے گا اور اس سے کہا جائے گا کہ یہ فلاں بن فلاں کی عہد شکنی ہے ( تاکہ تمام لوگ اس کی ذلت دیکھیں )(سنن ابو داؤد مترجم/ج:۲)

آیۃ القران

أَمْ حَسِبَ الَّذِيْنَ فِي قُلُوبِهِمْ مَّرَضٌ أَنْ لَّنْ يُخْرِجَ اللَّهُ أَضْغَانَهُمْ (۲۹)(سورۃ محمد)

جن لوگوں کے دلوں میں (نفاق کا) روگ ہے، کیا وہ یہ سمجھتے ہیں کہ اُن کے چھپے ہوئے کینوں کو اللہ کبھی ظاہر نہیں کرے گا ؟(۲۹)(آسان ترجمۃ القران)

Download Videos

ناول اور افسانے

آج کل عشق مجازی کی نئی سے نئی سٹوری پر مشتمل ناول لکھے جارہے ہیں اخبارِ جہاں وغیرہ میگزین بھی ایسی کہانیوں سے بھرے ہوئے ہوتے ہیں ۔ تین عورتیں تین کہانیاں کے عنوان پر ایسے واقعات لکھے جاتے ہیں کہ نوجوان لڑکے لڑکیاں شوق سے پڑھتے ہیں اور بعض مرتبہ خود بھی ویسا ہی کرنا شروع کر دیتے ہیں ۔ جو نوجوان کسی سے آشنائی نہیں کر سکتے ، وہ تنہائی میں افسانے کی کہانیاں اپنے زہن میں سوچ کر گناہوں میں ملوث ہیں ۔ خیالات ناپاک ہو جاتے ہیں ۔ گو ظاہر میں نماز، روزہ، بھی کرتے ہوں، مگر دل میں خیالی محبوب کی تصویر سجائے پھرتے ہیں ۔ نماز پڑھتے ہوئے بھی اسی کی یاد میں منہمک ہوتے ہیں یوں لگتا ہے کہ جیسے ایک خیالی بت کی پوجا کر رہے ہوں ۔ فرنگی ممالک میں پونوگرافی (Ponography) کے نام پر بالکل ننگی تصاویر چھاپی جا رہی ہیں بالغ حضرات کی کشش کے لیے عورتوں کے جسم کے پوشیدہ اعضاء کی قریب سے لی گئی تصاویر چھپتی ہیں ۔ ان تصاویر کو دیکھنا اس قدر فساد کا باعث ہے کہ شہوت کے مارے بوڑھا گدھا بھی جوان بن جائے۔ ( یااللہ اس پر فتن دور میں ہماری حفاظت فرما آمین) ـ

Naats

اہم مسئلہ

اگر کوئی شخص کسی سے قرض لے اور قرض خواہ کے پاس اپنی موٹر سائیکل گروی رکھے ، تو قرض خواہ کیلئے اس کا استعمال جائز نہیں ہے ، البتہ اگر استعمال کا کرایہ بازاری نرخ کے مطابق مقرر کر کے اسے قرض میں محسوب کیا جائے تو یہ جائز ہے ، مگر اب عقد رہن ختم ہو کر عقد اجارہ ہو جائیگا ، اور تجدید قبضہ ضروری ہوگا۔(اہم مسائل/ج:۴/ص:۱۵۶)