عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: إِنْ كُنَّا آَلَ مُحَمَّدٍ نَمْكُثُ شَهْرًا مَا نَسْتَوْقِدُ بِنَارٍ إِنْ هُوَ إِلَّا الْمَاءُ وَالتَّمْرُ(ترمذی:۲۴۷۱)
حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں: ہم آل محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) ایسے تھے کہ ایک ایک مہینہ چولہا نہیں جلاتے تھے، ہمارا گزر بسر صرف کھجور اور پانی پر ہوتا تھا۔
Fans
Fans
Fans
Fans
admin | 12 April, 2024
admin | 12 April, 2024
admin | 30 March, 2024
admin | 30 March, 2024
وَ لَقَدِ اسْتُهْزِئَ بِرُسُلٍ مِّنْ قَبْلِكَ فَحَاقَ بِالَّذِیْنَ سَخِرُوْا مِنْهُمْ مَّا كَانُوْا بِهٖ یَسْتَهْزِءُوْنَ۠(۱۰)(سورۃ الانعام)
اور (اے پیغمبر) حقیقت یہ ہے کہ تم سے پہلے بھی بہت سے رسولوں کا مذاق اڑایا گیا ہے لیکن نتیجہ یہ ہوا کہ ان میں سے جن لوگوں نے مذاق اڑایا تھا ان کو اسی چیز نے آگھیرا جس کا وہ مذاق اڑایا کرتے تھے۔ (۱۰)(آسان ترجمۃ القران)
چنگیز خان کے دربار میں تین لوگوں کے قتل کا حکم ہوا، تو ایک عورت روتی چیختی ہوئی دربار پہنچی، ان میں سے ایک عورت کا شوہر تھا، دوسرا بیٹا اور تیسرا بھائی تھا۔ چنگیز خان نے عورت سے کہا کہ تو ان میں سے ایک کا انتخاب کرلے، میں اس کی سزا معاف کر دوں گا۔ تو عورت کہنے لگی کہ شوہر دوسرا مل جائے گا، بیٹا بھی دوسرا جن لوں گی، البتہ بھائی کا کوئی بدل نہیں مل سکتا۔ (لہذا میں بھائی ہی کا انتخاب کرتی ہوں ) چنگیز خان کو یہ انتخاب پسند آیا تو اس نے تینوں کی سزا معاف کر دی۔ (البداية والنهاية لابن كثير ت التركي ط. دار هجر ١٧ / ١٦٦)
رات کے وقت پیڑ کو ہلانا بعض لوگ یہ کہتے ہیں کہ رات کے وقت پیڑ (درخت) کو نہ ہلایا جائے ، کیوں کہ وہ سوتا ہے، ہلانے سے وہ بے چین ہو جاتا ہے، اسی طرح کچھ لوگ یہ کہتے ہیں کہ جس شخص کو جھاڑو لگ جائے تو اس کا جسم سوکھ جاتا ہے، یا رات کو جھاڑو نہ لگاؤ کیوں کہ اس سے فقر وفاقہ کی نوبت آتی ہے، یہ تمام باتیں غلط ، بے بنیاد اور توہم پرستی ہیں ، شریعت اسلامی سے ان کا کوئی واسطہ نہیں ہے۔(اہم مسائل/ج:۲/ص:۳۷)