اصلاحی واقعات

حدیث الرسول ﷺ

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ مَنْ أَكَلَ أَوْ شَرِبَ نَاسِيًا فَلَا يُفْطِرْ، ‏‏‏‏‏‏فَإِنَّمَا هُوَ رِزْقٌ رَزَقَهُ اللَّهُ (ترمذی:۷۲۱)

حضرت ابو ہریرہ رضِي اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے بھول کر کچھ کھا پی لیا، وہ روزہ نہ توڑے، یہ روزی ہے جو اللہ نے اسے دی ہے“

آیۃ القران

یُقَلِّبُ اللّٰهُ الَّیْلَ وَ النَّهَارَ اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَعِبْرَةً لِّاُولِی الْاَبْصَارِ(۴۴)(سورۃ النور)

وہی اللہ رات اور دن کا الٹ پھیر کرتا ہے۔ یقینا ان سب باتوں میں ان لوگوں کے لیے نصیحت کا سامان ہے جن کے پاس دیکھنے والی آنکھیں ہیں۔(۴۴)(آسان ترجمۃ القران)

Download Videos

تو تنہا مرے گا اور تنہا قبر میں داخل ہوگا

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ حضرت حسن رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اے آدم کے بیٹے تو اکیلا فوت ہوگا اور تنہا قبر میں داخل ہوگا اور تنہا قبر سے اٹھایا جائے گا اور تیرے اعمال کا حساب صرف تجھ سے لیا جائے گا (نہ کہ غیر سے) اس راہ کے لیے کرلے سامان فراہم تو جس راہ میں کوئی انساں ساتھی نہ تیرا ہوگا ـ (کتاب الزید لابن حنبل ؒ ص ۲۷۱) ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

Naats

اہم مسئلہ

گلوکوز چڑھانا- روزہ کی حالت میں گلوکوز چڑھوانا مفسد صوم نہیں ہے؟ اس لئے کہ اس میں گلوکوز کا پانی یا دوا رگوں کے ذریعہ بدن میں جاتی ہے، منافذ اصلیہ کے ذریعہ نہیں جاتی اور براہ راست جوف میں نہیں پہنچتی ، تاہم بلا شدید عذر کے روزہ کی حالت میں گلوکوز نہیں چڑھوانا چاہئے؛ کیوں کہ یہ روزہ کی حکمت کے خلاف ہے۔(کتاب النوازل/ج:۶/ص:۳۶۸)