تعارف تصنیفات و تالیفات حبیب الامت

حدیث الرسول ﷺ

عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ الْتَمِسُوهَا فِي الْعَشْرِ الْأَوَاخِرِ مِنْ رَمَضَانَ، ‏‏‏‏‏‏فِي تَاسِعَةٍ تَبْقَى، ‏‏‏‏‏‏وَفِي سَابِعَةٍ تَبْقَى، ‏‏‏‏‏‏وَفِي خَامِسَةٍ تَبْقَى(ابو داؤد: ۱۳۸۱)

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا :’’ لیلۃ القدر کو رمضان کی آخری دس ( راتوں ) میں تلاش کرو ۔ آخری نویں ، ساتویں اور پانچویں رات میں ۔‘‘

آیۃ القران

وَ مَا مِنْ غَآئِبَةٍ فِی السَّمَآءِ وَ الْاَرْضِ اِلَّا فِیْ كِتٰبٍ مُّبِیْنٍ(۷۵)(سورۃ النمل)

اور آسمان اور زمین کی کوئی پوشیدہ چیز ایسی نہیں ہے جو ایک واضح کتاب میں درج نہ ہو۔ (۷۵)(آسان ترجمۃ القران) یعنی: اس سے مراد لوح محفوط ہے(آسان ترجمۃ القران)

Download Videos

زبان کی حفاظت اسلاف امت کی نظر میں

سیدنا داؤد علیہ السلام فرماتے تھے: ” اگر بولنا چاندی ہے تو چپ رہنا سونا ہے ۔ (احیاء العلوم : ۳/ ۱۷۸) حضرت حکیم لقمان سے کسی نے پوچھا کہ آپ اتنے بڑے مرتبے تک کیسے پہنچے؟ فرمایا: ” سچ بولنے اور فضول باتوں سے بچنے کی برکت سے پہنچا ہوں“۔ حضرت ابو بکر صدیق لا یعنی سے بچنے کے لئے منہ میں کنکریاں ڈال رکھتے تھے۔ (احیاء العلوم : ۱۷۹/۳) حضرت عمر بن الخطاب فرماتے ہیں کہ جو بہت بولتا ہے وہ بہت غلطیاں کرتا ہے، جو بہت غلطیاں کرتا ہے اس سے کثرت سے گناہ سرزد ہوتے ہیں اور جو بہ کثرت گناہ کرتا ہے اس کے لئے جہنم ہی زیادہ مناسب ہے ۔ (فیض القدیر : ٢٨٣/٦ ) حضرت حسن بصری فرماتے تھے: ” جو شخص اپنی زبان کی حفاظت نہیں کر سکتا وہ اپنے دین کی حفاظت نہیں کر سکتا“ ۔ (احیاء العلوم : ۱۷۹/۳)

Naats

اہم مسئلہ

حالت جنابت میں سحری کھانا۔ زید عشاء کی نماز پڑھ کر سو گیا ، اتفاق سے سحری کا وقت ختم ہونے میں صرف ۵-۱۰ منٹ تھے تو احتلام ہو گیا ، تو ایسی صورت میں پہلے سحری کھائے ، اس کے بعد غسل کر کے نماز فجر پڑھے، حالتِ جنابت میں سحری کھانے اور روزہ کا وقت شروع ہونے سے روزہ میں فساد نہیں آتا ۔(کتاب النوازل/ج:۶/ص:۳۷۲)