جزیرة العرب

حدیث الرسول ﷺ

عَن أنسٍ قَالَ: كَانَ أَحَبُّ الثِّيَابِ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَلْبَسَهَا الْحِبَرَةُ(مشکوٰۃ المصابیح:۴۳۰۴)

حضرت انس ؓ بیان کرتے ہیں ، نبی ﷺ دھاری دار کپڑا زیب تن کرنا زیادہ پسند کرتے تھے ۔ متفق علیہ

آیۃ القران

وَإِذَا سَمِعُوا اللَّغْوَ أَعْرَضُوا عَنْهُ وَقَالُوا لَنَا أَعْمَالُنَا وَلَكُمْ أَعْمَالُكُمْ سَلَامٌ عَلَيْكُمْ لَا نَبْتَغِي الْجَاهِلِينَ(۵۵)(سورۃ القصص)

اور جب وہ کوئی بے ہودہ بات سنتے ہیں تو اُسے ٹال جاتے ہیں، اور کہتے ہیں کہ : ” ہمارے لئے ہمارے اعمال ہیں ، اور تمہارے لئے تمہارے اعمال ۔ ہم تمہیں سلام کرتے ہیں۔ ہم نادان لوگوں سے الجھنا نہیں چاہتے“(۵۵)(آسان ترجمۃ القران) یعنی : تم سے بحث میں الجھنا نہیں چاہتے ، ہاں یہ دُعا کرتے ہیں کہ تمہیں اسلام کی توفیق ملے، اور اس کے نتیجے میں تمہیں سلامتی عطا ہو۔(آسان ترجمۃ القران)

Download Videos

اصلاح کن جواب

حضرت مجدد الف ثانی رحمہ اللہ کے ایک خلیفہ نے آپ کو خط لکھتے ہوئے اپنے اصلاحی اور ملی کارنامے شمار کرائے، کہ آج کل میں وعظ بھی کہہ رہا ہوں، درس وتدریس بھی کر رہا ہوں، تصنیف وتالیف بھی جاری ہے......... وغیرہ وغیرہ. حضرت نے جواب میں عجیب بات فرمائی، جو ہم سب کے لیے حد درجہ قابلِ توجہ ہے. فرمایا کہ: میاں! یہ سب تو تم دوسروں کا کام کر رہے ہو؟ اور اس طرح کی خدمات تو اللہ تعالیٰ "رجلِ فاجر" سے بھی لے لیتے ہیں. تم تو یہ بتاؤ کہ تمھارے ذاتی اعمال اور احوال کیسے چل رہے ہیں؟ تزکیۂ قلب اور اصلاحِ نفس کا معاملہ کیسا ہے؟ حضرت کے اس مضمون کو سامنے رکھتے ہوئے اگر آج ہم اپنے حالات کا جائزہ لیتے ہیں، تو معاملہ نہایت نازک نظر آتا ہے. کیوں کہ جس علم کا مقصد اور محور اپنی فکر اور اصلاح کے بجائے، صرف دوسروں پر نظر ہوجائے، تو اس کا معاملہ خطرناک ہوجاتا ہے.

Naats

اہم مسئلہ

روزہ دار کا ناک میں دوا ڈالنا روزے کی حالت میں ناک میں دوا ڈالنے سے روزہ فاسد ہو جاتا ہے، کیوں کہ ناک میں کسی شئی کے معدے تک پہنچنے کی گذرگاہ موجود ہے، اسی وجہ سے بحالت روزه استنشاق میں مبالغہ کرنے سے منع کیا گیا ہے، لہذا روزہ کی حالت میں ناک میں دوا ڈالنے سے پرہیز کیا جائے۔(اہم مسائل/ج:۴/ص:۹۵)