رشک اولیاء حیاتِ اختر

حدیث الرسول ﷺ

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْمُؤْمِنُ يَغَارُ وَاللَّهُ أَشَدُّ غَيْرًا(مسلم شریف:باب غَيْرَةِ اللَّهِ تَعَالَى وَتَحْرِيمِ الْفَوَاحِشِ)

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: مومن غیرت مند ہوتا ہے اور اللہ اس سے بھی زیادہ غیرت مند ہے۔(تفہیم المسلم)

آیۃ القران

فَاَمَّا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ فَیُدْخِلُهُمْ رَبُّهُمْ فِیْ رَحْمَتِهٖ ذٰلِكَ هُوَ الْفَوْزُ الْمُبِیْنُ(۳۰)(سورۃ الجاثیۃ)

چنانچہ جو لوگ ایمان لائے ہیں اور انہوں نے نیک عمل کیے ہیں ان کو تو ان کا پروردگار اپنی رحمت میں داخل کرے گا۔ یہی کھلی ہوئی کامیابی ہے۔(۳۰)(آسان ترجمۃ القران)

Download Videos

کتابوں کے ساتھ ہمارا رویہ

اور بے زباں قیدیوں میں سے وہ کتب بھی ہیں جو تم نے لا کر الماری میں بِن مطالعہ رکھی ہیں۔ گرد و غبار کا تہہ چڑھ چکا ہے؛ جیتے جی قبرستان میں مدفون ہیں، اوراق اپنی طبعی زندگی کے ایام کاٹ رہے ہیں مگر بے رحم مجاور کو انسیت کا خیال تک نہیں گزرتا اور نہ یہ کہ اپنائیت کا بھرم رکھ کر گرد و غبار جھاڑ کر آنکھوں سے لگا لے، پیار بھرے لبوں سے بوسہ دے کر کچھ لمحات کے لیے ہی سہی مگر کرے کچھ ورق گردانی۔ - سریر ---------------- " میری زندگی میں دو راتوں کے سوا کوئی رات ایسی نہیں گزری جب میں نے علم کی جستجو میں کچھ ساعتیں کتاب کے ساتھ نہ گزاریں ہوں ، پہلی جب میرے باپ کا جنازہ اٹھا اور دوسری میری شادی کی رات." - الشيخ الرئيس الإمام أبو علي حسين ابن سيناء (بو علی سینا)

Naats

اہم مسئلہ

خوبصورت ڈیزائن والے برقعہ کا حکم معاشرے کو پاکیزہ رکھنے، فتنہ وفساد کے سد باب اور عورتوں کی عزت، آبرو اور ناموس کی حفاظت کی خاطر شریعت مطہرہ نے خواتین کو باپردہ گھر سے باہر نکلنے کی تعلیم دی ہے، پردہ ہی کی وجہ سے عورتوں کی شرم وحیا تابندہ رہتی ہے، اور فساق و فجار کی مسموم نگاہوں سے خلاصی نصیب ہوتی ہے، اور یہ مقصد اسی وقت حاصل ہو سکتا ہے، جب کہ پردہ اور برقعہ میں درج ذیل باتیں موجود ہوں: (۱) پورے جسم کو ساتر اور چھپانے والا ہو، بوقت خروج چہرہ اور ہاتھوں کو بھی چھپائے ۔ (۲) اتنا موٹا اور ڈھیلا ہو کہ جسم کے اعضائے مستورہ یا اس کی ساخت نمایاں نہ ہو۔ (۳) ایسے خوبصورت نقش و نگار والا اور اور پرکشش پرکش نہ ہو، جو مردوں کو اپنی طرف مائل کر دے، کیوں کہ برقعہ سے مردوں کی توجہ ہٹانا مقصود ہے، اور یہ تو توجہات کا مرکز بن گیا۔(اہم مسائل/ج:۱۰/ص:۳۲۳)