فَانْظُرْ اِلٰۤى اٰثٰرِ رَحْمَتِ اللّٰهِ كَیْفَ یُحْیِ الْاَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَا اِنَّ ذٰلِكَ لَمُحْیِ الْمَوْتٰى وَ هُوَ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ(۵۰)(سورۃ الروم)
اب ذرا اللہ کی رحمت کے اثرات دیکھو کہ وہ زمین کو اس کے مردہ ہونے کے بعد کس طرح زندگی بخشتا ہے ! حقیقت یہ ہے کہ وہ مردوں کو زندہ کرنے والا ہے، اور وہ ہر چیز پر پوری طرح قادر ہے۔(۵۰)(آسان ترجمۃ القران)
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ الْحَصَاةِ، وَعَنْ بَيْعِ الْغَرَرِ(مسلم : ۱۵۱۳)
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ، انہوں نے کہا : رسول اللہ ﷺ نے کنکر پھینک کر بیع کرنے اور دھوکے والی بیع سے منع فرمایا ہے ۔
چنگیز خان کے دربار میں تین لوگوں کے قتل کا حکم ہوا، تو ایک عورت روتی چیختی ہوئی دربار پہنچی، ان میں سے ایک عورت کا شوہر تھا، دوسرا بیٹا اور تیسرا بھائی تھا۔ چنگیز خان نے عورت سے کہا کہ تو ان میں سے ایک کا انتخاب کرلے، میں اس کی سزا معاف کر دوں گا۔ تو عورت کہنے لگی کہ شوہر دوسرا مل جائے گا، بیٹا بھی دوسرا جن لوں گی، البتہ بھائی کا کوئی بدل نہیں مل سکتا۔ (لہذا میں بھائی ہی کا انتخاب کرتی ہوں ) چنگیز خان کو یہ انتخاب پسند آیا تو اس نے تینوں کی سزا معاف کر دی۔ (البداية والنهاية لابن كثير ت التركي ط. دار هجر ١٧ / ١٦٦)
روزہ دار کے لیے وکس یا بام کا استعمال روزہ کی حالت میں وکس (Viks ) یا بام (Balm) لگانا یا سونگھنا روزے کو فاسد نہیں کرے گا، کیوں کہ فساد صوم کیلئے منافذ اصلیہ سے کسی چیز کا جوف معدہ یا دماغ میں داخل ہونا شرط ہے، جب کہ وکس یا بام لگانے یا سونگھنے میں یہ شرط نہیں پائی جاتی ہے۔(اہم مسائل/ج:۴/ص:۹۸)