آیۃ القران

فَأَمَّا الْيَتِيمَ فَلَا تَقْهَرْ (۹) وَأَمَّا السَّائِلَ فَلَا تَنْهَرْ (۱۰)(سورۃ الضحیٰ)

اب جو یتیم ہے، تم اُس پر سختی مت کرنا (۹) اور جو سوال کرنے والا ہو ، اُسے جھڑ کنا نہیں (۱۰)(آسان ترجمۃ القران)

ماہنامہ فہم دین (جنوری)

حدیث الرسول ﷺ

أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ ﷺ يَقُولُ ‏ "‏ لاَ يَرْمِي رَجُلٌ رَجُلاً بِالْفُسُوقِ، وَلاَ يَرْمِيهِ بِالْكُفْرِ، إِلاَّ ارْتَدَّتْ عَلَيْهِ، إِنْ لَمْ يَكُنْ صَاحِبُهُ كَذَلِكَ ‏"‏‏.‏(بُخاری شریف ۶۰۴۵)

نبیﷺ نے فرمایا: نہیں الزام لگا تا کوئی کسی پر فسق کا اور نہیں الزام لگا تا اس پر کفر کا مگر پلٹ جاتا‌ ہے وہ الزام اس پر اگر نہیں ہوتا ہے وہ شخص جس پر الزام لگایا گیا ہے ایسا!(تحفۃ القاری)

Download Videos

شیخ الاسلام حضرت مولانا حسین احمد مدنی رحمہ اللہ کڑوی کھیر کھاگئے

ایک مرتبہ حضرت مدنی کی کسی صاحب نے دعوت کی ، اور کھانے کے ساتھ دیگر اشیاء کے ساتھ تھوڑی سی کھیر بھی تیار کی ،جب حضرت مدنی نے اس کھیر کو کھایا تو بہت کڑوی تھی ۔ ممکن ہے مغالطہ سے ایلوا وغیرہ کوئی کڑوی چیز اس میں گر گئی ہو۔ حضرتِ مدنی نے اس خیال سے کہ میزبان کو تکلیف ہوگی اور اس کا دل دکھے گا، اس سے کھیر کے کڑوا ہونے کا ذکر نہیں کیا اور اس سے فرمایا کہ کھیر کی دیگچی لے آؤ ۔وہ اس کو لے آیا ۔ آپ نے کھانے میں شریک ہونے والے۔ ساتھیوں سے مسکراتے ہوئے فرمایا کہ آج کی یہ تمام کھیر میرے حصہ کی ہے آپ حضرات میں سے کوئی نہ کھائے ۔ چناچہ آپ نے وہ تمام کھیر اس انداز سے کھالی کہ میزبان اور تمام رفقاء یہ سمجھتے رہے کہ کھیر بہت اچھی لگی،لیکن جب میزبان نے دیگچی میں لگی ہوئی تھوڑی سی کھیر تبرکاً کھائی تو معلوم ہوا کہ کھیر تو بہت کڑوی تھی میزبان اور تمام رفقاء کو نہایت تعجب ہوا اور اُن کے حیرت کی انتہا نہیں رہی اس بات سے کہ حضرت نے میزبان کی دل آسائی کے لئے اور اسے دل شکنی سے بچانے کے لئے شدید تکلیف برداشت کی کہ نہایت کڑوی کھیر ساری کھاگئے اور کسی کو ظاہر بھی نہ ہونے دیا۔۔۔ یہ تھے ہمارے اکابرین

Naats

اہم مسئلہ

عصر کے بعد کوئی نفل نماز پڑھنی جائز نہیں! البتہ یہ وقت فرض نمازوں کے لئے مکروہ نہیں ، جس طرح عصر کی وقتیہ فرض نماز اس وقت میں پڑھی جاسکتی ہے، اسی طرح قضاء شدہ نمازیں بھی پڑھنے کی اجازت ہے، البتہ جب سورج پیلا پڑ جائے ، تو وقتیہ نماز کے علاوہ کوئی نماز پڑھنا جائز نہ ہوگا۔(کتاب النوازل/ج:۳/ص:۲۶۳)