فَانْظُرْ اِلٰۤى اٰثٰرِ رَحْمَتِ اللّٰهِ كَیْفَ یُحْیِ الْاَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَا اِنَّ ذٰلِكَ لَمُحْیِ الْمَوْتٰى وَ هُوَ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ(۵۰)(سورۃ الروم)
اب ذرا اللہ کی رحمت کے اثرات دیکھو کہ وہ زمین کو اس کے مردہ ہونے کے بعد کس طرح زندگی بخشتا ہے ! حقیقت یہ ہے کہ وہ مردوں کو زندہ کرنے والا ہے، اور وہ ہر چیز پر پوری طرح قادر ہے۔(۵۰)(آسان ترجمۃ القران)
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ الْحَصَاةِ، وَعَنْ بَيْعِ الْغَرَرِ(مسلم : ۱۵۱۳)
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ، انہوں نے کہا : رسول اللہ ﷺ نے کنکر پھینک کر بیع کرنے اور دھوکے والی بیع سے منع فرمایا ہے ۔
مولانا مشیت اللہ صاحب کے بڑے صاحب زادے حکیم محبوب الرحمٰن فاضلِ دیوبند کا بیان ہے کہ میں جب دیوبند پڑتا تھا تو حضرت علامہ انور شاہ کشمیری صاحب کے ساتھ آپکے رہائشی کمرے میں میرا قیام تھا حضرت کو پان کی عادت تھی ایک روز میں نے پان لگاکر پیش کیا تو آپنے منہ میں رکھا ہی تھا کہ شیخ الہند سامنے سے تشریف لاتے ہوئے نظر آئے جو کسی ضرورت سے اپنے شاگرد کے پاس تشریف لا رہے تھے شاہ صاحب کو حضرت کے آنےکی اطلاع کی گئی میں اس اضطراب کو بھول نہیں سکتا جو اس وقت شاہ صاحب پر اپنے استاذ کی آمد اور منہ سے پان نکالنے کی عجلت کی صورت میں طاری تھا تیزی کے ساتھ اپنے منہ کو صاف کیا اور کمرے کے دروازے پر ایک سراپا انکسار خادم کی حیثیت سے اپنے آقا کے استقبال کے لیے کھڑے ہوگئے
روزہ دار کے لیے وکس یا بام کا استعمال روزہ کی حالت میں وکس (Viks ) یا بام (Balm) لگانا یا سونگھنا روزے کو فاسد نہیں کرے گا، کیوں کہ فساد صوم کیلئے منافذ اصلیہ سے کسی چیز کا جوف معدہ یا دماغ میں داخل ہونا شرط ہے، جب کہ وکس یا بام لگانے یا سونگھنے میں یہ شرط نہیں پائی جاتی ہے۔(اہم مسائل/ج:۴/ص:۹۸)