آیۃ القران

یُعَذِّبُ مَنْ یَّشَآءُ وَ یَرْحَمُ مَنْ یَّشَآءُ وَ اِلَیْهِ تُقْلَبُوْنَ(۲۱)(سورۃ العنکبوت)

وہ جس کو چاہے گا، سزا دے گا، اور جس پر چاہے گا رحم کرے گا، اور اسی کی طرف تم سب کو پلٹا کرلے جایا جائے گا۔(۲۱)(آسان ترجمۃ القران)

ناقابل یقین سچے واقعات

حدیث الرسول ﷺ

عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: الشَّهْرُ تِسْعٌ وَعِشْرُونَ، فَإِذَا رَأَيْتُمُ الْهِلَالَ فَصُومُوا، وَإِذَا رَأَيْتُمُوهُ فَأَفْطِرُوا، فَإِنْ غُمَّ عَلَيْكُمْ فَاقْدِرُوا لَهُ(مسلم:۱۰۸۰)

حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے ، انھوں نے کہا : رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ مہینہ انتیس کا بھی ہوتا ہے ، جب چاند دیکھ لو تو روزہ رکھو اور جب اسے دیکھ لو تو روزے ختم کرو ، اگر تم پر بادل چھا جائیں تو اس کی گنتی پوری کرو ۔‘‘

Download Videos

زبان کی حفاظت اسلاف امت کی نظر میں

سیدنا داؤد علیہ السلام فرماتے تھے: ” اگر بولنا چاندی ہے تو چپ رہنا سونا ہے ۔ (احیاء العلوم : ۳/ ۱۷۸) حضرت حکیم لقمان سے کسی نے پوچھا کہ آپ اتنے بڑے مرتبے تک کیسے پہنچے؟ فرمایا: ” سچ بولنے اور فضول باتوں سے بچنے کی برکت سے پہنچا ہوں“۔ حضرت ابو بکر صدیق لا یعنی سے بچنے کے لئے منہ میں کنکریاں ڈال رکھتے تھے۔ (احیاء العلوم : ۱۷۹/۳) حضرت عمر بن الخطاب فرماتے ہیں کہ جو بہت بولتا ہے وہ بہت غلطیاں کرتا ہے، جو بہت غلطیاں کرتا ہے اس سے کثرت سے گناہ سرزد ہوتے ہیں اور جو بہ کثرت گناہ کرتا ہے اس کے لئے جہنم ہی زیادہ مناسب ہے ۔ (فیض القدیر : ٢٨٣/٦ ) حضرت حسن بصری فرماتے تھے: ” جو شخص اپنی زبان کی حفاظت نہیں کر سکتا وہ اپنے دین کی حفاظت نہیں کر سکتا“ ۔ (احیاء العلوم : ۱۷۹/۳)

Naats

اہم مسئلہ

سحری کا مستحب وقت۔ پوری رات یعنی غروب آفتاب سے صبح صادق تک کے درمیانی وقت کو چھ برابر حصوں میں تقسیم کر کے آخری حصہ میں سحری کھانا مستحب ہے، مثلاً ۱۲ گھنٹے کی اگر رات ہو تو آخری دو گھنٹوں میں سحری کھانا مستحب ہوگا۔(کتاب النوازل/ج:۶/ص:۳۳۹)