قُلْ اِنَّ رَبِّیْ یَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَنْ یَّشَآءُ مِنْ عِبَادِهٖ وَ یَقْدِرُ لَهٗ وَ مَاۤ اَنْفَقْتُمْ مِّنْ شَیْءٍ فَهُوَ یُخْلِفُهٗ وَ هُوَ خَیْرُ الرّٰزِقِیْنَ(۳۹)(سورۃ سبا)
کہہ دو کہ : میرا پروردگار اپنے بندوں میں سے جس کے لیے چاہتا ہے رزق کی فراوانی کردیتا ہے، اور (جس کے لیے چاہتا ہے) تنگی کردیتا ہے۔ اور تم جو چیز بھی خرچ کرتے ہو وہ اس کی جگہ اور چیز دے دیتا ہے، اور وہی سب سے بہتر رزق دینے والا ہے۔(۳۹)(آسان ترجمۃ القران)
عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: قُبِضَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ ابْنُ ثَلَاثٍ وَسِتِّينَ، وَأَبُو بَكْرٍ وَهُوَ ابْنُ ثَلَاثٍ وَسِتِّينَ، وَعُمَرُ وَهُوَ ابْنُ ثَلَاثٍ وَسِتِّينَ(مسلم شریف: ۲۳۴۸)
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی ﷺ کا انتقال ہوا تو آپ تریسٹھ برس کے تھے ، ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کا انتقال بھی تریسٹھ برس کی عمر میں ہوا اور عمر رضی اللہ عنہ کا انتقال بھی تریسٹھ برس ہی کی عمر میں ہوا۔(تفہیم المسلم)
ایک شخص نے ايک دینی طالب علم کو دیکھا تو بولا اہلِ مغرب چاند تک پہنچ گئے اور آپ بیٹھے دینی درس پڑھ رہے ہیں جس کی دنیا میں کوئی ویلیو نھیں طالب علم نے جواب دیا اس میں حيرت کی بات کیا ہے ؟ وہ مخلوق تک پہنچے اور ہم خالِق تک پہنچنا چاہتے ہیں لیکن تم یہ نہیں جانتے کہ ہمارے اور اہلِ مغرب کے درمیان تم ہی اکیلے مفلس اور نکمّے ہو نہ تو ان کے ساتھ چاند پر پہنچ سکے اور نہ ہی ہمارے ساتھ دینی تعلیم پڑھ کر خدا تک پہنچ سکے.
ٹرین کی ٹنکی کا پانی ٹرین یعنی ریل گاڑی کی ٹنکی میں جو پانی ہوتا ہے، اگر اس میں اوصاف ثلاثہ یعنی رنگ، بو اور مزہ میں سے کوئی وصف نہ پایا جائے تو وہ پانی پاک ہے، اس سے وضو اور غسل کرنا درست و جائز ہے طبعی کراہت کی وجہ سے اس کی پاکی میں شبہ نہ کیا جائے۔ (اہم مسائل/ج:۴/ص:۲۸)