Every Night& Every Day Never forget to say La ilaha illallah Ayisha

Naats

آیۃ القران

وَ مَنْ كَانَ فِیْ هٰذِهٖۤ اَعْمٰى فَهُوَ فِی الْاٰخِرَةِ اَعْمٰى وَ اَضَلُّ سَبِیْلًا(۷۲)(سورۃ بنی اسرائیل)

اور جو شخص دنیا میں اندھا بنا رہا، وہ آخرت میں بھی اندھا، بلکہ راستے سے اور زیادہ بھٹکا ہوا رہے۔(۷۲)(آسان ترجمۃ القران) یعنی: یہاں اندھا ہونے سے مراد یہ ہے کہ وہ دنیا میں حق کو دیکھنے سے محروم رہا، چنانچہ وہ آخرت میں بھی نجات کا راستہ نہیں دیکھ سکے گا۔(آسان ترجمۃ القران)

حدیث الرسول ﷺ

ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ شَرِبَ الْخَمْرَ فِي الدُّنْيَا لَمْ يَشْرَبْهَا فِي الْآخِرَةِ إِلَّا أَنْ يَتُوبَ(مسلم شریف:کتاب الاشربۃ)

حضرت عبداللہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: جس آدمی نے دنیا میں شراب پی لی تو وہ آخرت میں (شراب طہور ) نہیں پی سکے گا، سوائے اس کے کہ وہ توبہ کرلے۔(تفہیم المسلم)

Download Videos

علم دین سونا ہے، اس سونے پر اہل اللہ کی صحبت کا سہاگہ لگنے سے نکھار آجاتا ہے

ایک بار مظاہر العلوم کے علماء نے حضرت حکیم الامت رحمت اللہ علیہ سے پوچھا کہ آپ کے علم میں اتنی برکت کیوں ہے؟ کیا آپ کتب بینی زیادہ کرتے ہیں؟ فرمایا کہ ہم نے کتابیں وہی پڑھی ہیں جو آپ نے پڑھی ہیں مگر ہم نے کتب بینی سے زیادہ قطب بینی کی ہے ـ علمِ دین حاصل کرنا تو ضروری ہے ورنہ آدمی جاہل رہتا ہے لیکن علمِ دین کے سونے پر اہل اللہ کی صحبت کا سہاگہ لگنے اس پر نکھار آتا ہے ـ لہٰذا ہم میں سے ہر ایک اپنی مناسبت کا کوئی مربی اور شیخ تلاش کرے،ان سے باضابطہ اصلاحی تعلق کرے اور ان سے کوئی ذکر پوچھ لے ـ حکیم الامت رحمت اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ شیخ کے پاس رہنا ایسا ہے جیسا آگ کے سامنے بیٹھنا لیکن جب وہاں سے دور بیوی بچوں کے پاس جاؤ گے،ٹھنڈے ہوجاؤ گے ، اس لئے فرمایا کہ شیخ سے ذکر کا کشتہ لے لو شیخ سے دور جاکر بھی گرم رہو گے جیسے اجمل خان ململ کا باریک کرتہ پہن کر جاڑے میں تانگے پر بیٹھ کر ایک گھنٹہ فجر سے پہلے دلی کی سیر کرتے تھے کیونکہ وہ کشتہ کھاتے تھے تو فرمایا کہ اللہ کے نام کا کشتہ سیکھ لو تو شیخ سے دور ہوکر بھی اپنے ملکوں میں، اپنے گاؤں میں گرم رہو گے یعنی ایمان و عمل کے ساتھ رہو گے ـ

اہم مسئلہ

بہتر اور مستحب یہ ہے کہ ہر مرتبہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا نام مبارک ادا کرنے والا اور سننے والے تمام احباب آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود وسلام بھیجیں لیکن اگر پوری مجلس میں بعض لوگوں نے بھی آپ کا نام مبارک سن کر ”صلی اللہ علیہ وسلم“ کہہ دیا، تو اس صورت میں دیگر کے حق میں اس کی ادائیگی ساقط ہو جاتی ہے، جب کہ پوری مجلس کے دوران آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے مبارک نام پر، کم از کم ایک مرتبہ درود وسلام پڑھنا واجب ہے، جس میں کوتاہی موجب عقاب ہے۔(اہم مسائل/ج: ۱۰/ص:۴۵)