Qatra mange jo koi usko darya dede mujh ko aur nahi bas apni tamanna dede

Naats

آیۃ القران

یٰۤاَیُّهَا النَّاسُ اِنَّ وَعْدَ اللّٰهِ حَقٌّ فَلَا تَغُرَّنَّكُمُ الْحَیٰوةُ الدُّنْیَا وَ لَا یَغُرَّنَّكُمْ بِاللّٰهِ الْغَرُوْرُ(۵)(سورۃ الفاطر)

اے لوگو ! یقین جانو کہ اللہ کا وعدہ سچا ہے، لہذا تمہیں یہ دنیوی زندگی ہرگز دھوکے میں نہ ڈالے، اور نہ اللہ کے معاملے میں تمہیں وہ (شیطان) دھوکے میں ڈالنے پائے جو بڑا دھوکے باز ہے۔(۵)(آسان ترجمۃ القران)

حدیث الرسول ﷺ

عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ‏‏‏‏‏‏أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا شَرِبَ تَنَفَّسَ ثَلَاثًا ‏‏‏‏‏‏وَقَالَ :‏‏‏‏ هُوَ أَهْنَأُ وَأَمْرَأُ وَأَبْرَأُ (ابو داؤد شریف:۳۷۲۷/کتاب الاشربه)

حضرت انسؓ بن مالک سے مروی ہے کہ آنحضرت ﷺ تین سانس میں پانی نوش فرماتے تھے۔ اور آپ فرماتے کہ یہ سانس لینا پیاس کو اچھی طرح بجھاتا ہے اور کھانے کو ہضم کرتا ہے اور تندرستی بہتر بناتا ہے۔(سنن ابو داؤد مترجم/ج:۳/ص:۱۴۳)

Download Videos

اسلام سے بغاوت فرمانروائے کائنات سے بغاوت

*{اسلام سے بغاوت فرمانروائے کائنات سے بغاوت}* یعنی اللہ کے نزدیک انسان کے لیے صرف ایک ہی نظام زندگی اور ایک ہی طریقہ حیات صحیح و درست ہے ، اور وہ یہ ہے کہ انسان اللہ کو اپنا مالک و معبود تسلیم کرے اور اس کی بندگی و غلامی میں اپنے آپ کو بالکل سپرد کردے اور اس کی بندگی بجا لانے کا طریقہ خود نہ ایجاد کرے ، بلکہ اس نے اپنے پیغمبروں کے ذریعہ سے جو ہدایت بھیجی ہے ، ہر کمی و بیشی کے بغیر صرف اسی کی پیروی کرے ۔ اسی طرز فکر و عمل کا نام”اسلام“ ہے ، اور یہ بات سراسر بجا ہے کہ کائنات کا خالق و مالک اپنی مخلوق اور رعیت کے لیے اس اسلام کے سوا کسی دوسرے طرز عمل کو جائز تسلیم نہ کرے ۔ آدمی اپنی حماقت سے اپنے آپ کو دہریت سے لے کر شرک و بت پرستی تک ہر نظریے اور ہر مسلک کی پیروی کا جائز حق دار سمجھ سکتا ہے ، مگر فرماں روائے کائنات کی نگاہ میں تو یہ نری بغاوت ہے ۔

اہم مسئلہ

اگر کوئی شخص نفل نماز تنہا پڑھ رہا ہو، اور ایک ہی آیت کو مکرر پڑھے، تو نفل نماز میں تکرار آیت مکروہ نہیں ہے، اور اگر فرض نماز میں بغیر کسی عذر ونسیان کے مکرر پڑھے، تو مکروہ ہے، ورنہ نہیں۔(اہم مسائل/ج:۷/ص:۱۵۹)