اسلامک فوٹو

حدیث الرسول ﷺ

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : مَنْ لَمْ يَدَعْ قَوْلَ الزُّورِ وَالْعَمَلَ بِهِ ، فَلَيْسَ لِلَّهِ حَاجَةٌ فِي أَنْ يَدَعَ طَعَامَهُ وَشَرَابَهُ(بُخاری:۱۹۰۳)

حضرت ابو ہریرہ رضِي اللہ عنہ نے فرمایا کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا ، اگر کوئی شخص جھوٹ بولنا اور دغا بازی کرنا ( روزے رکھ کر بھی ) نہ چھوڑے تو اللہ تعالیٰ کو اس کی کوئی ضرورت نہیں کہ وہ اپنا کھانا پینا چھوڑ دے

Naats

اہم مسئلہ

روزہ کی حالت میں ٹیلی ویژن دیکھنا۔ قرآن کریم میں روزہ کا مقصد یہ بتایا گیا ہے کہ آدمی میں تقویٰ کی صفت پیدا ہو، جس سے معلوم ہوا کہ جو چیز بھی تقوی کے تقاضہ کے خلاف ہوگی ، وہ روزہ کی حالت میں بدرجہ اولی ممنوع قرار پائے گی ، اور اس کی وجہ سے اگر چہ روزہ ضابطہ کے مطابق نہ ٹوٹے ، لیکن ایسا شخص ثواب سے ضرور محروم رہے گا؛ لہذا جو مرد روزہ کی حالت میں فلمیں اور عریاں پروگرام دیکھتے ہیں وہ سخت گنہگار ہیں ، اور روزہ کے ثواب سے محروم ہیں ۔ اسی طرح جو عورتیں لطف اندوزی کے لئے مردوں کو دیکھیں وہ بھی ثواب سے محروم رہیں گی؛ لیکن محض ان باتوں کی وجہ سے فقہی طور پر روزہ ٹوٹنے کا حکم نہیں دیا جائے گا(کتاب النوازل/ج:۶/ص:۳۷۶)

Download Videos

مغربی افکار ونظریات سے بیزاری کی ضرورت

آج مغربی علوم جو در حقیقت خالص جاہلیت ہیں ،جدید پیراۓ میں اسلامی معاشرے میں داخل ہوکر ہمارے عقائد ونظریات اور معاشرت کو منہدم کررہے ہیں ۔۔۔نسل نو اس فکری یلغار کی کی وجہ سے اپنے دین کے بارے میں تشکیک کا شکار ہورہی ہے اور وہ بر سر عام دینی اقدار وروایات کو فرسودہ و ناقابل عمل قرار دے رہی ہے ،مغرب کا علمی تفوق بدستور ہماری تعلیم یافتہ نسلوں کو اپنی فسوں کاری میں نگل رہا ہے ۔۔۔۔آج کے دور میں انسانی حقوق ،آزادیے رائے ،آزادیے اظہار، آزادئ نسواں ،لبرل ازم ،سیکولر ازم اور ماڈرن ازم جیسے مغربی افکار ہی مقدس ٹہراۓ جارہے ہیں ،جو در حقیقت انکار خدا ورسول انکار وحی اور انسان کی الوہیت پر مبنی ہیں ۔۔۔۔۔لھذا ضروری ہے کہ مغربی افکار وعلوم کا مطالعہ کرکے قرآن وحدیث ،فقہ وکلام کی روشنی میں ان کا محاکمہ کیا جاۓ ۔۔۔۔۔اللہ ہمارے ایمان وعمل کی حفاظت فرماۓ۔۔۔۔۔۔