*کتابیں پڑھنے سے بہت سے فوائد حاصل ہوتے ہیں:* 1. *علم حاصل کرنا*: مختلف موضوعات اور موضوعات کے بارے میں آپ کی سمجھ کو بڑھاتا ہے۔ 2. *بہتر ذخیرہ الفاظ*: آپ کی زبان کی مہارت اور مواصلات کی صلاحیتوں کو بڑھاتا ہے۔ 3. *تنقیدی سوچ*: آپ کی تجزیاتی اور مسئلہ حل کرنے کی مہارتوں کو فروغ دیتی ہے۔ 4. *جذباتی ذہانت*: مختلف نقطہ نظر کی ہمدردی اور سمجھ کو بڑھاتی ہے۔ 5. *تناؤ سے نجات*: ایک صحت مند کرار اور آرام فراہم کرتا ہے۔ 6. *یادداشت میں بہتری*: واقعات، کرداروں اور پلاٹوں کو یاد کرنے کی آپ کی صلاحیت کو بڑھاتا ہے۔ 7. *بہتر توجہ*: آپ کے دماغ کو توجہ مرکوز کرنے اور مصروف رہنے کی تربیت دیتی ہے۔ 8. *ذاتی نشوونما*: خود کی عکاسی، خود آگاہی، اور ذاتی ترقی کو متاثر کرتی ہے۔ 9. *تخلیقی صلاحیتوں میں اضافہ*: تخیل اور اختراعی سوچ کو متحرک کرتا ہے۔ 10. *بہتر مواصلات*: خیالات اور خیالات کو بیان کرنے کی آپ کی صلاحیت کو بڑھاتا ہے۔ 11. *ہمدردی اور سمجھ*: ثقافتوں، عقائد اور طرز زندگی کے بارے میں آپ کے نقطہ نظر کو وسیع کرتا ہے۔ 12. *ذہنی صحت کے فوائد*: تناؤ، اضطراب اور افسردگی کو کم کرتا ہے۔ 13. *بہتر تحریری مہارت*: آپ کے تحریری انداز، لہجے اور اظہار کو تیار کرتا ہے۔ 14. *توسیع شدہ عالمی نظریہ*: آپ کو نئے خیالات، ثقافتوں اور سوچنے کے طریقوں سے متعارف کرواتا ہے۔ 15. *تفریح اور لطف*: تفریح، خوشی، اور کامیابی کا احساس فراہم کرتا ہے! مجموعی طور پر، کتابیں پڑھنا ایک قابل قدر سرگرمی ہے جو آپ کی ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگی کو تقویت بخش سکتی ہے۔ *`راقتْني فنقلتها`*

ارے بھائی!

اگر آپ ہزاروں کتابیں، نعتیں، تصاویر، ویڈیوز، اخبار، مضامین، قبلہ نما، اوقات نماز، اسلامک گھڑی اور بہت کچھ آسانی کے ساتھ حاصل کرنا چاہتے ہیں تو بس ہمارے Islamic Tube ایپ کو پلے سٹور سے انسٹال کرو، اور بالکل مفت اور آسانی کے ساتھ اسلامک مواد حاصل کرو

ڈاؤن لوڈ کریں
Image 1

تکبر کا انجام برا ہے

تکبر کا انجام برا ہے

یزید بن ملک اُموی خلیفہ گزرے ہیں، یہ نئے خلیفہ تھے، عمر بن عبدالعزیزؒ کے بعد آۓ تھے، ایک دن وہ کہنے لگے کہ کون کہتا ہے بادشاہوں کو خوشیاں نصیب نہیں ہوتی۔۔۔۔؟ میں آج کا دن خوشی کے ساتھ گزار کر دکھاٶں گا، اب میں دیکھتا ہوں کہ کون مجھے روکتا ہے۔۔۔۔۔؟ کہا: آج کل بغاوت ہورہی ہے، یہ ہورہا ہے، وہ ہورہا ہے تو مصیبت بنے گی، کہنے لگا: آج مجھے کوٸی ملکی خبر نہ سنائی جاۓ، چاہے بڑی سے بڑی بغاوت ہوجاۓ، میں کوئی خبر سننا نہیں چاپتا، آج کا دن خوشی کے ساتھ گزارنا چاہتا ہوں، اس کی ایک بڑی خوبصورت لونڈی تھی، جس کے حسن و جمال کا کوٸی مثل نہ تھا، جس کا نام حُبابہ تھا، بیویوں سے بھی زیادہ اس سے پیار کرتا تھا، اس کو لیکر محل میں داخل ہوگیا، پھل آگئے، مشروبات آگئے، چیزیں آگئیں، آج کا دن خوشی سے گزارنا چاہتے ہیں، آدھے سے بھی کم دن گزرا ہے، حبابہ کو گود میں لیے ہوۓ ہے، اس کے ساتھ ہنسی مذاق کررہا ہے، اور اپنے ہاتھ سے انگور توڑ توڑ کر اس کو کھلا رہا ہے، انگور کا ایک دانہ لیا اور اس کے منہ میں ڈال دیا، وہ کسی بات پر ہنس پڑی تو وہ انگور کا دانہ سیدھا اس کی سانس کی نالی میں جاکر اٹکا، اور ایک جھٹکے کے ساتھ اس کی جان نکل گٸی، جس دن کو وہ سب سے زیادہ خوشی کے ساتھ گزارنا چاہتا تھا، اس کی زندگی کا ایسا بد ترین دن بنا کہ دیوانہ ہوگیا، پاگل ہوگیا، تین دن تک اس کو دفن کرنے نہیں دیا، تو اس کا جسم گل سڑ گیا، زبردستی بنو امیہ کے سرداروں نے اس کی میت کو چھینا اور دفن کیا، اور دو ہفتے کے بعد یہ دیوانگی میں مرگیا۔ تکبر کا انجام ایسا ہی ہوتا ہے۔ (بکھرے موتی:٥۔٢٥٦، بحوالہ حیوٰة الحیوان) _____________📝📝_____________ منقول۔ انتخاب : اسلامک ٹیوب پرو ایپ