https://islamictube.in/new_site/public/images/news_images/8056_2025-06-26_islamictube.webp

رودراپریاگ بس حادثہ: الکنندا ندی میں گرنے سے ایک عظیم سانحہ

حادثے کی دلخراش داستان: جمعرات، 26 جون 2025 کی صبح، اتراکھنڈ کے رودراپریاگ-بدھریناتھ ہائی وے پر گھولتیر کے قریب ایک بس، جو 18 مسافروں کو لے کر رشکیش سے بدھریناتھ کی جانب رواں دواں تھی، اچانک بے قابو ہو کر الکنندا ندی کی گہرائیوں میں جا گری۔ پولیس ہیڈکوارٹر کے ترجمان آئی جی نیلیش آنند بھرنے کے مطابق، بس گھولتیر کے علاقے میں اپنا توازن کھو بیٹھی اور ندی کے تیز بہاؤ میں سما گئی۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق، اس حادثے میں ایک خاتون مسافر کی موت کی تصدیق ہو چکی ہے، جبکہ سات دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ تاہم، 10 سے 11 مسافر اب بھی لاپتہ ہیں، اور ان کی تلاش کے لیے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ حادثے کے عینی شاہدین نے بتایا کہ بس کے ندی میں گرتے ہی افراتفری مچ گئی۔ کچھ مسافر بس سے باہر اچھل کر گرے، جبکہ بس مکمل طور پر پانی میں ڈوب گئی۔ مقامی لوگوں نے فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی، اور چند ہی لمحوں میں امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں۔ امدادی کارروائیاں اور ریسکیو آپریشن: حادثے کی اطلاع ملتے ہی اسٹیٹ ڈیزاسٹر رسپانس فورس (ایس ڈی آر ایف)، نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس (این ڈی آر ایف)، پولیس، اور مقامی انتظامیہ کی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچیں۔ اگست منی، رتورا، اور گوچر پولیس اسٹیشنز سے امدادی دستوں نے فوری کارروائی شروع کی۔ سات زخمی مسافروں کو نکال کر قریبی ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا، جہاں ان کا علاج جاری ہے۔ گڑھوال ڈویژنل کمشنر ونئے شنکر پانڈے نے بتایا: ’’ایک شخص کی موت ہوئی ہے، اور سات افراد زخمی ہیں۔ ایس ڈی آر ایف، پولیس، اور انتظامیہ کی ٹیمیں امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔‘‘ مقامی لوگوں نے بھی امدادی ٹیموں کے ساتھ مل کر لاپتہ مسافروں کی تلاش میں حصہ لیا۔ تاہم، ندی کا تیز بہاؤ اور حالیہ بارشوں کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ محکمہ موسمیات نے اتراکھنڈ میں شدید بارشوں کی وارننگ جاری کی ہے، جس سے مزید خطرات کا خدشہ ہے۔ حادثے کی وجوہات اور تحقیقات: ابتدائی اطلاعات کے مطابق، بس کا ڈرائیور گاڑی پر سے کنٹرول کھو بیٹھا، جس کے نتیجے میں یہ حادثہ پیش آیا۔ سیکریٹری ڈیزاسٹر مینجمنٹ ونود کمار سمن نے بتایا کہ حادثے کا شکار گاڑی ممکنہ طور پر ایک ٹیمپو ٹریولر تھی۔ پولیس اور انتظامیہ نے حادثے کی مکمل تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے تاکہ اس کی اصل وجوہات کا پتہ چلایا جا سکے۔ ماضی کے زخم اور سیکھ: یہ پہلا موقع نہیں جب بدھریناتھ ہائی وے پر اس نوعیت کا حادثہ پیش آیا ہو۔ گزشتہ سال 15 جون 2024 کو بھی رودراپریاگ کے رائیٹولی گاؤں کے قریب ایک ٹیمپو ٹریولر الکنندا ندی میں گر گیا تھا، جس میں 14 افراد ہلاک اور 12 زخمی ہوئے تھے۔ اس سانحے کے بعد اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے تحقیقات کے احکامات دیے تھے اور زخمیوں کے لیے ایئر ایمبولینس کے ذریعے ایمز رشکیش میں علاج کا انتظام کیا تھا۔ موجودہ حادثہ ایک بار پھر ہائی وے کی حفاظتی خامیوں اور بارشوں کے موسم میں احتیاطی تدابیر کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے۔ اتراکھنڈ کی موجودہ صورتحال: حادثے سے ایک روز قبل، اتراکھنڈ کے پڑوسی ریاست ہماچل پردیش میں شدید بارشوں اور آسمانی بجلی گرنے سے کئی ندیوں میں طغیانی آئی تھی۔ اتراکھنڈ میں بھی موسم کی خرابی نے امدادی کارروائیوں کو مشکل بنا دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق، ریاست کے کئی علاقوں میں شدید سے انتہائی شدید بارش کا امکان ہے، جس سے زمینی اور سڑک حادثات کے خطرات بڑھ گئے ہیں۔ نتیجہ: یہ سانحہ اتراکھنڈ کے لیے ایک اور گہرا زخم ہے۔ اگرچہ امدادی ٹیمیں اپنی پوری کوشش کر رہی ہیں، لیکن لاپتہ مسافروں کی تلاش اب بھی جاری ہے۔ یہ حادثہ نہ صرف حکام بلکہ ہر شہری کے لیے ایک سبق ہے کہ مقدس سفر کے دوران حفاظتی اقدامات کو اولین ترجیح دی جائے۔ بدھریناتھ اور کیدارناتھ جیسے دھاموں کی زیارت کے لیے لاکھوں زائرین اتراکھنڈ آتے ہیں، لیکن سڑکوں کی حالت اور موسم کی خرابی اکثر ان کے سفر کو خطرناک بنا دیتی ہے۔ رودراپریاگ انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ افواہوں پر یقین نہ کریں اور صرف سرکاری اطلاعات پر بھروسہ کریں۔ ہماری دعا ہے کہ لاپتہ مسافر جلد بحفاظت مل جائیں، اور زخمیوں کو شفا ملے۔ یہ سانحہ ہر اس دل کو جھنجھوڑتا ہے جو انسانیت کی قدر کرتا ہے۔ ماخذ: انڈین ایکسپریس: ہندوستان ٹائمز: نیوز 18: ای ٹی وی بھارت: این ڈی ٹی وی: ایکس پوسٹس: