کوٹا میں کوچنگ طلباء کی خودکشی کے واقعات: 24 گھنٹوں میں دو اموات سے تشویش کی لہر
راجستھان کے شہر کوٹا میں ایک بار پھر کوچنگ کرنے والے طلباء کی خودکشی کے واقعات نے سنسنی پھیلا دی ہے۔ چوبیس گھنٹوں کے دوران دو طلباء، جو جے ای ای (JEE) کی کوچنگ کے لیے کوٹا میں مقیم تھے، اپنے کمروں میں مردہ پائے گئے۔ پولیس نے دونوں اموات کو خودکشی قرار دیا ہے۔ ہلاک شدہ طلباء میں ایک کا تعلق ہریانہ سے اور دوسرے کا مدھیہ پردیش سے تھا۔ ان دونوں کی لاشیں منگل کی رات اور بدھ کی دوپہر ان کے رہائشی کمروں سے برآمد ہوئیں۔ ہریانہ کے نیرج کی خودکشی انیس سالہ نیرج جَٹ، جو ہریانہ کے مہندرگڑھ کے رہنے والے تھے، دو سال سے کوٹا میں جے ای ای کی تیاری کے لیے کوچنگ کر رہے تھے۔ منگل کی رات ان کی لاش ان کے ہاسٹل کے کمرے سے ملی۔ نیرج کے کمرے کے باہر رکھا کھانا دیر تک نہ اٹھانے پر دیگر طلباء کو شک ہوا۔ جب انہوں نے کھڑکی سے جھانکا تو نیرج کو مردہ پایا اور فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی۔ نیرج کے والد، ببلو پرجاپتی، کوٹا پہنچے اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کا بیٹا خودکشی نہیں کر سکتا۔ انہوں نے پولیس سے غیرجانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ تاہم، پولیس نے ابتدائی طور پر اسے خودکشی کا معاملہ قرار دیا۔ مدھیہ پردیش کے ابھشیک کی موت نیرج کی موت کے چند گھنٹوں بعد، بدھ کی دوپہر جواہر نگر تھانے کے علاقے میں ایکہاسٹل میں مقیم 20 سالہ ابھشیک کی لاش ملی۔ ابھشیک کا تعلق مدھیہ پردیش کے گونا ضلع سے تھا اور وہ بھی جے ای ای کی کوچنگ کے لیے کوٹا میں مقیم تھے۔ پولیس افسر مکیش کمار مینا نے بتایا کہ ابھشیک کی موت کی اطلاع کنٹرول روم کو ملی۔ پولیس نے اسے بھی خودکشی قرار دیا ہے۔ ابھشیک کے والدین کوٹا پہنچ چکے ہیں، اور ان کی لاش کا پوسٹ مارٹم کیا جا رہا ہے۔ کوٹا میں طلباء کی خودکشی کا مسئلہ کوٹا انتظامیہ نے حال ہی میں دعویٰ کیا تھا کہ 2023 کے مقابلے میں 2024 میں خودکشی کے واقعات میں کمی آئی ہے، اور اس کا سہرا طلباء کے لیے کیے گئے اصلاحاتی اقدامات کو دیا گیا تھا۔ تاہم، چوبیس گھنٹوں میں دو خودکشیوں کے واقعات نے ایک بار پھر کوٹا میں کوچنگ طلباء کی ذہنی حالت اور دباؤ پر سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔