دیواس میں خاتون کا قتل: 10 ماہ بعد فریج میں سے لاش برآمد
واقعہ کا آغاز مدھیہ پردیش کے دیواس شہر میں 10 جنوری کو ایک مکانات میں رہنے والے کرایہ دار بلوییر سنگھ نے پولیس کو اطلاع دی کہ ایک بند کمرے سے شدید بدبو آ رہی ہے۔ پولیس فوراً موقع پر پہنچی اور فریج کھولا، جس میں 10 ماہ پرانی خاتون کی لاش ملی۔ یہ واقعہ ورنداون دھام کالونی کے ایک مکان میں پیش آیا۔ خاتون کا قتل اور لاش کی برآمد پولیس نے فریج سے جو لاش برآمد کی وہ پرتیبھا پرجاپتی کی تھی، جو سنجے پٹیل کے ساتھ پانچ سال سے لیو ان ریلیشن شپ میں رہ رہی تھی۔ اس قتل کی حقیقت اس وقت سامنے آئی جب کمرے سے بدبو پھیلنا شروع ہوئی۔ سنجے پٹیل کا اعتراف پولیس کی تحقیقات کے مطابق، سنجے پٹیل نے تسلیم کیا کہ اس نے پرتیبھا پرجاپتی کا گلا گھونٹ کر قتل کیا اور لاش کو فریج میں چھپایا۔ سنجے کا کہنا تھا کہ پرتیبھا کی جانب سے شادی کے لیے دباؤ کی وجہ سے وہ تنگ آ چکا تھا اور اس نے اپنے دوست ونود ڈیوے کے ساتھ مل کر قتل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ مکان کی کرایہ داری اور بدبو کی شکایت پولیس نے بتایا کہ سنجے پٹیل نے 2023 کے جولائی میں مکان کرایہ پر لیا تھا، اور جون 2024 میں اس نے مکان خالی کر دیا تھا لیکن اس کا سامان، بشمول فریج، مکان میں چھوڑ گیا تھا۔ جولائی 2024 سے بلوییر سنگھ اپنے خاندان کے ساتھ اس مکان میں رہ رہا تھا اور 10 جنوری کو کمرے میں بدبو آنے کی شکایت کی تھی۔ مقدمہ اور پولیس کی کارروائی پولیس نے سنجے پٹیل کو اُجین سے گرفتار کیا ہے اور اس کے خلاف مزید تفتیش جاری ہے۔ سنجے کا دوست ونود ڈیوے اس وقت راجستھان کی جیل میں بند ہے اور اس کے خلاف ٹونک میں مقدمہ درج ہے۔ پولیس اس معاملے کی تفصیل سے تحقیقات کر رہی ہے تاکہ اس قتل کے تمام پہلوؤں کو بے نقاب کیا جا سکے۔ سیاسی اور قانونی اثرات یہ واقعہ دیواس اور پورے مدھیہ پردیش میں ایک دھچکے کی طرح آیا ہے، جس نے کرایہ داری کے معاملات، لیو ان تعلقات، اور انسانی سوز قتل کے بارے میں کئی سوالات اٹھا دیے ہیں۔ پولیس اس معاملے کی مکمل تفتیش کر رہی ہے تاکہ اصل حقیقت سامنے آ سکے۔ ----------------------------------------------- اسلامی تعلیمات : دوستی اور تعلقات کی حدود نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: "کسی غیر محرم عورت کے ساتھ تنہائی میں مت بیٹھو کیونکہ تیسرا وہ شیطان ہوگا" (صحیح بخاری)۔ اس حدیث میں واضح طور پر بتایا گیا ہے کہ غیر محرم کے ساتھ تنہائی میں بیٹھنا یا کسی ایسی صورت میں رہنا جو فتنہ کا سبب بنے، جائز نہیں ہے۔ ہر صورت میں احتیاط ضروری ہے۔ دین و اخلاق کی رہنمائی اسلام میں اخلاقی اور دینی حدود کی بہت زیادہ اہمیت ہے۔ اس کے مطابق، انسان کو اپنے ایمان اور اخلاقی اقدار کی حفاظت کرنی چاہیے، اور غیر محرم سے تعلقات میں ان حدود کا خیال رکھنا چاہیے۔ جو تعلقات جائز ہیں، وہ صرف نکاح کے ذریعے ہیں۔ محبت و احترام کی حدود اسلام نے محبت اور احترام کی بنیاد رکھی ہے، لیکن ان کے لیے بھی حدود مقرر کی ہیں۔ غیر محرم کے ساتھ محبت اور تعلق کی بنیاد اگر غلط راستوں پر رکھی جائے تو یہ انسان کو گناہ کی طرف لے جا سکتا ہے۔ اس لیے اسلام نے محبت کی اصل صورت کو نکاح کے ذریعے رکھا ہے۔ آخری مقصد کا دھیان رکھنا اگر غیر محرم سے تعلقات کسی نیک مقصد جیسے تعلیم، کام یا اسلامی مشاورت کے لیے ضروری ہوں، تو یہ تعلقات اسلامی حدود میں رہ کر ہی جائز ہو سکتے ہیں۔ ان تعلقات میں بھی اخلاقی حدود کا خیال رکھنا ضروری ہے۔ نتیجہ: اسلام میں غیر محرم کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے بہت سخت ہدایات دی گئی ہیں تاکہ معاشرے میں فساد اور فتنہ نہ ہو۔ مسلمانوں کو ان اصولوں اور ہدایات پر عمل پیرا ہو کر اپنی عزت، اخلاق اور ایمان کی حفاظت کرنی چاہیے۔