Shane siddiq akbar

Naats

آیۃ القران

مَنْ ذَا الَّذِیْ یُقْرِضُ اللّٰهَ قَرْضًا حَسَنًا فَیُضٰعِفَهٗ لَهٗ وَ لَهٗۤ اَجْرٌ كَرِیْمٌ(۱۱)( سورۃ الحدید)

کون ہے جو اللہ کو قرض دے؟ اچھا قرض ! جس کے نتیجے میں اللہ اُسے دینے والے کے لئے کئی گنا بڑھا دے؟ اور ایسے شخص کو بڑا با عزت اجر ملے گا(آسان ترجمۃ القران)

حدیث الرسول ﷺ

عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏ "‏ لاَ يُقِيمُ الرَّجُلُ الرَّجُلَ مِنْ مَجْلِسِهِ، ثُمَّ يَجْلِسُ فِيهِ ‏"‏‏(بُخاری شریف : ۶۲۶۹)

نبی ﷺ نے فرمایا: ” کوئی کسی کو اس کی جگہ سے نہ اٹھائے ، پھر وہ خود اس جگہ میں بیٹھے ( بلکہ اہل مجلس سے درخواست کرے کہ وہ کھل جائیں اور گنجائش پیدا کریں )(تحفۃ القاری)

Download Videos

غیبت سے بچنے کا آسان راستہ

مولانا اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ تو یہاں تک فرماتے ہیں کہ غیبت سے چنے کا آسان راستہ یہ ہے کہ دوسرے کا ذکر کرو ہی نہیں نہ اچھائی سے ذکر کرو اور نہ برائی سے ذکر کرو کیونکہ یہ شیطان بڑا خبیث ہے۔ اس لئے کہ جب تم کسی کا ذکر اچھائی سے کرو گے کہ فلاں شخص بڑا اچھا آدمی ہے۔ اس کے اندر یہ اچھائی ہے تو دماغ میں یہ بات رہے گی کہ میں اس کی غیبت تو نہیں کر رہا بلکہ اچھائی سے اس کا ذکر کر رہا ہوں لیکن پھر یہ ہو گا کہ اس کی اچھائیاں بیان کرتے کرتے شیطان کوئی جملہ در میان میں ایسا ڈال دے گا جس سے وہ اچھائی برائی میں تبدیل ہو جائے گی مثلاً وہ کہے گا کہ فلاں شخص ہے تو بڑا اچھا آدمی .. مگر اس کے اندر فلاں خرابی ہے یہ لفظ ”مگر “ آکر سارا کام خراب کر دے گا۔ اس کا نتیجہ یہ ہو گا کہ گفتگو کا رخ غیبت کی طرف منتقل ہو جائے گا اس لئے حضرت تھانوی فرماتے ہیں کہ دوسروں کا ذکر کرو ہی نہیں۔ نہ اچھائی سے نہ برائی سے اور اگر کسی کا ذکر اچھائی سے کر رہے ہو تو ذرا کمر کس کے بیٹھو تاکہ شیطان غلط راستے پر نہ ڈال دے۔

اہم مسئلہ

اگر مقتدی لوگ طہارت وغیرہ کا احتیاط نہ کریں ، تو امام پر اس کا اثر پڑتا ہے، جو کہ حدیث سے ثابت ہے۔ (مشکوۃ المصابیح: ص/۳۹)(درسی و تعلیمی اہم مسائل/ص:۱۰۳)