آیۃ القران

اقْتَرَبَ لِلنَّاسِ حِسَابُهُمْ وَهُمْ فِي غَفْلَةٍ مُّعْرِضُونَ (۱)

لوگوں کے لئے ان کے حساب کا وقت قریب آپہنچا ہے، اور وہ ہیں کہ غفلت کی حالت میں منہ پھیرے ہوئے ہیں(سورۃ الانبیاء آسان ترجمۃ القران)

MERI MAAN PYARI MAAN

Naats

حدیث الرسول ﷺ

سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، يَقُولُ : إِنَّمَا النَّاسُ كَالْإِبِلِ الْمِائَةِ لَا تَكَادُ تَجِدُ فِيهَا رَاحِلَةً .

میں نے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ٬ آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا : لوگوں کی مثال اونٹوں کی سی ہے ۔ سو میں سے بھی ایک مشکل سے سواری کے قابل ملتا ہے (کتاب: بُخاری شریف)

Download Videos

زبان کی حفاظت اسلاف امت کی نظر میں

سیدنا داؤد علیہ السلام فرماتے تھے: ” اگر بولنا چاندی ہے تو چپ رہنا سونا ہے ۔ (احیاء العلوم : ۳/ ۱۷۸) حضرت حکیم لقمان سے کسی نے پوچھا کہ آپ اتنے بڑے مرتبے تک کیسے پہنچے؟ فرمایا: ” سچ بولنے اور فضول باتوں سے بچنے کی برکت سے پہنچا ہوں“۔ حضرت ابو بکر صدیق لا یعنی سے بچنے کے لئے منہ میں کنکریاں ڈال رکھتے تھے۔ (احیاء العلوم : ۱۷۹/۳) حضرت عمر بن الخطاب فرماتے ہیں کہ جو بہت بولتا ہے وہ بہت غلطیاں کرتا ہے، جو بہت غلطیاں کرتا ہے اس سے کثرت سے گناہ سرزد ہوتے ہیں اور جو بہ کثرت گناہ کرتا ہے اس کے لئے جہنم ہی زیادہ مناسب ہے ۔ (فیض القدیر : ٢٨٣/٦ ) حضرت حسن بصری فرماتے تھے: ” جو شخص اپنی زبان کی حفاظت نہیں کر سکتا وہ اپنے دین کی حفاظت نہیں کر سکتا“ ۔ (احیاء العلوم : ۱۷۹/۳)

اہم مسئلہ

قسم کھاتے وقت قرآن کریم ، تو رات یا انجیل وغیرہ مقدس کتابوں پر ہاتھ رکھنا قسم کے صحیح ہونے کے لیے لازم نہیں ہے، ان کتابوں پر ہاتھ رکھے بغیر بھی قسم صحیح ہو جاتی ہے، لیکن اگر قسم کی تاکید اور قسم کھانے والا جھوٹی قسم نہ کھائے ، اس بات سے اُسے ڈرانے کے لیے ایسا کیا جاتا ہے، تو اس کی اجازت ہے۔ (الفتاوی الہندیۃ :۵۲،۵۱/۲) (ماخوذ از : درسی و علمی اہم مسائل ص:۳۱۴)