Talib al habib song of the wayfarer

Naats

آیۃ القران

وَ اُزْلِفَتِ الْجَنَّةُ لِلْمُتَّقِیْنَ غَیْرَ بَعِیْدٍ(۳۱)(سورۃ ق)

اور پرہیزگاروں کے لیے جنت اتنی قریب کردی جائے گی کہ کچھ بھی دور نہیں رہے گی۔(۳۱)(آسان ترجمۃ القران)

حدیث الرسول ﷺ

وَ عَنْ ابی ھریرۃ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لَوْلَا بَنُو إِسْرَائِيلَ لَمْ يَخْنَزِ اللَّحْمُ وَلَوْلَا حَوَّاءُ لَمْ تَخُنْ أُنْثَى زَوجهَا الدَّهْر ۔ متفق علیہ (مشکوٰۃ المصابیح : باب عشرۃ النساء)

حضرت ابو ہریر سے روایت ہے کہ حضرت رسول اکرم نے ارشاد فرمایا: کہ اگر بنی اسرائیل نہ ہوتے تو گوشت نہ سڑتا ، اور اگر حوا نہ ہوتیں تو کوئی عورت اپنے شوہر سے تمام عمر خیانت نہ کرتی ۔ ( بخاری و مسلم)(الرفیق الفصیح)

Download Videos

غیبت سے بچنے کا آسان راستہ

مولانا اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ تو یہاں تک فرماتے ہیں کہ غیبت سے چنے کا آسان راستہ یہ ہے کہ دوسرے کا ذکر کرو ہی نہیں نہ اچھائی سے ذکر کرو اور نہ برائی سے ذکر کرو کیونکہ یہ شیطان بڑا خبیث ہے۔ اس لئے کہ جب تم کسی کا ذکر اچھائی سے کرو گے کہ فلاں شخص بڑا اچھا آدمی ہے۔ اس کے اندر یہ اچھائی ہے تو دماغ میں یہ بات رہے گی کہ میں اس کی غیبت تو نہیں کر رہا بلکہ اچھائی سے اس کا ذکر کر رہا ہوں لیکن پھر یہ ہو گا کہ اس کی اچھائیاں بیان کرتے کرتے شیطان کوئی جملہ در میان میں ایسا ڈال دے گا جس سے وہ اچھائی برائی میں تبدیل ہو جائے گی مثلاً وہ کہے گا کہ فلاں شخص ہے تو بڑا اچھا آدمی .. مگر اس کے اندر فلاں خرابی ہے یہ لفظ ”مگر “ آکر سارا کام خراب کر دے گا۔ اس کا نتیجہ یہ ہو گا کہ گفتگو کا رخ غیبت کی طرف منتقل ہو جائے گا اس لئے حضرت تھانوی فرماتے ہیں کہ دوسروں کا ذکر کرو ہی نہیں۔ نہ اچھائی سے نہ برائی سے اور اگر کسی کا ذکر اچھائی سے کر رہے ہو تو ذرا کمر کس کے بیٹھو تاکہ شیطان غلط راستے پر نہ ڈال دے۔

اہم مسئلہ

بعض لوگ کھڑے ہو کر وضو کرنے کو مکروہ سمجھتے ہیں ، جب کہ صحیح بات یہ ہے کہ کھڑے ہو کر وضو کرنا مکروہ نہیں، بلکہ خلاف ادب ہے، کیوں کہ فقہاء کرام نے بلند جگہ پر بیٹھ کر وضو کرنے کو آداب وضو میں شمار کیا ہے ، اور ادب کی مخالفت سے کراہت لازم نہیں آتی ۔(اہم مسائل/ج:۵/ص:۶۷)